Loading
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ نیند کے لیے استعمال کیے جانے والے سپلیمنٹ میلاٹونِن ہارٹ فیلیئر کے سبب اسپتال میں داخلے کا سبب بن سکتا ہے۔
میلاٹونِنس ایک ہارمون ہے جو جسم ہمارے نیند کے سائیکل کو قابو میں رکھنے کے لیے بناتا ہے اور اس کا مصنوعی ورژن عموماً بے خوابی اور جیٹ لیگ سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
چونکہ اوور دی کاؤنٹر ادویات کو ریگولیٹ نہیں کیا جاتا اس لیے میلاٹونن کے مختلف برانڈز اس کو مختلف طاقت کے ساتھ فروخت کر سکتے ہیں جس کے جسم پر مختلف طویل مدتی اثرات ہو سکتے ہیں۔
ان خطرات کو سمجھنے کے لیے محققین نے پانچ برس تک بے خوابی میں مبتلا 1 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد (جنہوں نے کم از کم ایک برس تک میلاٹونِن کا استعمال کیا تھا) کے صحت کے ریکارڈز کا جائزہ لیا اور اس کا موازنہ ان افراد کے ڈیٹا کے ساتھ کیا جو بے خوابی کے باجود میلاٹونِن نہیں لیتے تھے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ مریض جنہوں نے 12 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک میلاٹونِن کا استعمال کیا تھا ان میں یہ دوا نہ استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں ہارٹ فیلیئر کے امکانات تقریباً 90 فی صد زیادہ تھے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل