Sunday, July 20, 2025
 

فرانسیسی عدالت کا مسلح لبنانی رہنما جارج عبداللہ کو 40 سال بعد رہا کرنے کا حکم

 



پیرس: فرانسیسی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ لبنانی شہری جارج ابراہیم عبداللہ کو 40 سال قید کاٹنے کے بعد رہا کر دیا جائے گا بشرطیکہ وہ فرانس سے چلے جائیں۔ پیرس اپیلز کورٹ نے ان کی رہائی 25 جولائی کو مشروط طور پر منظور کی، جس کے بعد انہیں لبنان ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ جارج عبداللہ لبنان کی مسلح انقلابی تنظیم  کے سابق سربراہ ہیں۔ انہیں 1987 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔  ان پر 1982 میں پیرس میں امریکی فوجی اتاشی چارلس رے اور اسرائیلی سفارت کار یاکوف بارسیمنٹوف کے قتل، اور 1984 میں فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں امریکی قونصل جنرل رابرٹ ہومے کے قتل کی کوشش کا الزام تھا۔ امریکی محکمہ انصاف اور فرانسیسی پراسیکیوشن نے کئی برسوں تک ان کی رہائی کی مخالفت کی، اور ان کی آٹھ بار رہائی کی درخواستیں پہلے ہی مسترد کی جا چکی تھیں۔ فروری میں ہونے والی ایک سماعت میں عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ جارج عبداللہ کو اپنے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ فی الحال عبداللہ کے وکیل، لبنانی حکومت یا امریکی سفارتخانے کی طرف سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل