Loading
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے جوہری دھماکے کیے تو روس اسی انداز میں جواب دے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ صدر پیوٹن نے 2023 میں ہماری پوزیشن واضح کردی تھی جب انہوں نے اس معاملے پر بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیوٹن نے واضح کیا تھا اگر کوئی جوہری طاقت ہتھیاروں کے ٹیسٹ کرتی ہے تو روس اس کا جواب اسی انداز میں دے گا، ان دھماکوں میں کیریئر یا ایسے مواد کا تجربہ جس میں جوہری مواد نہ ہو، شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق روس نے اکتوبر میں جوہری توانائی کے حامل میزائل کا تجربہ کیا تھا لیکن وہ حقیقی جوہری بم نہیں تھا۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ہفتے قبل اپنی انتظامیہ کو جوہری دھماکوں کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد روس نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ کے آخر میں دعویٰ کیا تھا کہ دوسرے ممالک ایٹمی تجربے کر رہے ہیں اور پینٹاگون کو برابری کی بنیاد پر جوہری ہتھیاروں کے تجربے کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بعد ازاں امریکی وزیر توانائی اور جوہری پروگرام کے سربراہ کرس رائٹ نے واضح کیا تھا کہ امریکا جوہری تجربہ نہیں کرے گا تاہم جوہری ہتھیاروں کے اجزا کا تجربہ کریں گے تاکہ ان کے کام کا جائزہ لیا جائے اور یقینی بنایا جائے کہ نظام فعال ہے۔
خیال رہے کہ روس نے آخری مرتبہ 1990 میں جوہری تجربہ کیا تھا، چین نے 1996 اور امریکا نے 1992 میں جوہری بم کا تجربہ کیا تھا۔
تینوں ممالک کے ان تجربوں کے بعد نیوکلیئر ٹیسٹ بین ٹیرٹی (سی ٹی بی ٹی) پر 1996 میں دستخط کر دیے گئے تھے تاہم اس کے بعد بھارت، پاکستان اور شمالی کوریا نے جوہری دھماکے کیے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل