Loading
مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف پر سینیٹ ٹکٹوں کی مبینہ خرید و فروخت کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی نشستوں کے لیے پارٹی کے اندر "بولیاں" لگیں ہیں اور حقیقی کارکنوں کو نظر انداز کر کے "اے ٹی ایمز" کو ترجیح دی گئی۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پارٹی کارکن ہار گئے ہیں جبکہ نوٹوں کی چمک جیت گئی اور یہ سب تحریک انصاف کی قیادت کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اپنے رہنما اور کارکن اب اپنی قیادت کے پول کھول رہے ہیں اور سچ سامنے آ رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی خود بھی اس "ہارس ٹریڈنگ" میں برابر کے حصہ دار ہیں اور سینیٹ ٹکٹوں کی خرید و فروخت سے مکمل طور پر باخبر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو جماعت ہارس ٹریڈنگ کی مخالفت میں بلند بانگ دعوے کرتی تھی، آج وہی سب سے بڑی ہارس ٹریڈنگ کی حمایتی بن چکی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے اقتدار انجوائے کرنے کے لیے "موسمی پرندوں" کو آگے کیا جبکہ قربانیاں دینے والے کارکن صرف ماریں کھانے کے لیے رکھے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنان سے دلی ہمدردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف تیزی سے غیرمقبول ہو رہی ہے اور وہاں کے نوجوانوں کو بھی اب یہ سمجھ آ گئی ہے کہ انہیں صرف دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں میں استعمال کیا گیا۔ عظمیٰ بخاری کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جوڑ توڑ اور اندرونی پارٹی کشمکش زوروں پر ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل