Loading
کراچی میں پانی کا بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، جس کی بدولت شہریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ شہر کے کئی علاقے ہفتوں اور مہینوں سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں،بفرزون سیکٹر 15-بی میں واٹر کارپوریشن کی ٹوٹی ہوئی لائن سے روزانہ ہزاروں گیلن قیمتی میٹھا پانی ضائع ہو رہا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کی نااہلی اور لاپرواہی نہ صرف پانی کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے بلکہ سڑکوں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کے سنگین بحران نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بفرزون سیکٹر پندرہ-بی میں واٹر کارپوریشن کی ٹوٹی لائن سے روزانہ ہزاروں گیلن قیمتی میٹھا پانی ضائع ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق یہ لائن کئی دن سے ٹوٹی پڑی ہے۔ پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے، لیکن گھروں کے نل خشک ہیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ علاقے میں ٹینکر مافیا سرگرم ہے، جو عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر پانی مہنگے داموں فروخت کر رہا ہے۔ رہائشیوں نے بتایا کہ اگر بروقت مرمت کی جاتی تو نہ صرف پانی کا ضیاع روکا جا سکتا تھا بلکہ سڑکیں بھی محفوظ رہتیں۔ اب سڑکیں خراب ہو چکی ہیں اور بعض مقامات پر گزرنا مشکل ہو گیا ہے۔بفرزون کے مسائل صرف پانی تک محدود نہیں۔ علاقے کی اندرونی گلیاں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔ کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں اور کچرے کے ڈھیر شہریوں کا راستہ روک رہے ہیں۔ لیکن متعلقہ ادارے ان مسائل پر توجہ دینے سے قاصر نظر آتے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے کہا کہ ماضی میں یہ علاقہ بہت خوبصورت ہوتا تھا مگر اب فٹ پارٹھ پر موجود گرین بیلٹ بھی جگہ جگہ سے اکھاڑ دی گئی ہے،ایک جگہ سے نہیں بلکہ تین چار مقامات سے پانی کی لائنوں سے پانی بہہ رہا ہے،ٹینکر منگوانا مالی طور پر بوجھ ثابت ہورہا ہے،پانی نہیں ہوگا تو دفاتر اور اسکول سمیت معمولات زندگی شدید متاثر ہوجاتی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کی ٹوٹی ہوئی لائن کی فوری مرمت کی جائے اور علاقے کے بنیادی مسائل، جن میں صفائی، سڑکوں کی مرمت اور نکاسی آب شامل ہے، پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل