Sunday, July 20, 2025
 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مخصوص نشستوں پر اراکین کی حلف برداری کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

 



وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق گورنر ہاؤس میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا معاملے کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیبرپختونخوا کے ایڈوکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمان خیل نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 65 ممبران اسمبلی سے حلف اسمبلی ہاؤس میں لینے کا کہتا ہے، اسپیکر نے ممبران سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا بلکہ ایوان کا کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 24 جولائی کو اسمبلی اجلاس ہے، ایسے میں گورنر ہاؤس میں ممبران سے حلف نہیں لیا جاسکتا، آرٹیکل 255(2) میں impracticality (ناقابل عمل/ناممکن) لفظ لکھا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ وزیراعلی، اسپیکر صوبائی اسمبلی انکار کرے تو پھر چیف جسٹس کسی کو نامزد کرے گا، وزیراعلی اور اسپیکر نے ممبران سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا، آج اجلاس طلب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ممبران کے گورنر ہاؤس میں حلف کو چیلنج کررہے ہیں اور وزیراعلیٰ کی طرف سے کل پشاور ہائیکورٹ میں غیر آئینی اقدام کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے مخصوص نشستوں کی حلف برداری کیخلاف پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں پر گورنر ہاؤس میں حلف آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آئین کا آرٹیکل 65 واضح ہے، حلف صرف اسمبلی فلور پر ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسپیکر نے حلف لینے سے انکار نہیں کیا، کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس ملتوی ہوا، جس کے بعد 24 جولائی کو اجلاس طلب کیا ہے ایسے میں  گورنر ہاؤس میں حلف لینا غیر آئینی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی، اسپیکر صوبائی اسمبلی انکار کرے تو چیف جسٹس کسی کو نامزد کرسکتا ہے جبکہ ہم نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے آج اجلاس طلب کیا تھا۔  انہوں نے کہا کہ رٹ پٹیشن مکمل کر لی، آج چھٹی کے باعث ہائیکورٹ نے وصول نہیں کی، اب کل ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔ آج گورنر ہاؤس میں جمہوریت کی لاش پر حلف اٹھایا گیا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کی حلف برداری جمہوریت کی لاش پر کھڑے ہوکر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی نے حلف برداری منسوخ نہیں کی البتہ حلف برداری کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے 24 جولائی تک ملتوی کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں حلف اٹھاکر جمہوری روایات کی نفی کی گئی ہے اور الیکشن کمیشن غلط بیانی کر رہا ہے، جس کی خیبر پختونخوا حکومت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن وفاقی جعلی حکومت کے اشاروں پر چل رہا ہے اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ غیر قانونی اور غیر آئینی تمام اقدامات کا مکمل ذمہ دار الیکشن کمشنر ہوگا۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ الیکشن کمشنر کو 8 فروری کے دھاندلی زدہ انتخابات کا حساب بھی دینا ہوگا،آئین وقانون کے ساتھ جو کھلواڑ کیا جارہا ہے اسکی مثال نہیں ملتی، ذمہ داروں کو بہت جلد آئیں وقانون کی پامالیوں کا حساب دینا ہوگا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل