Sunday, July 20, 2025
 

ہزاروں ٹریفک پولیس اہلکار لا کر لوگوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے کا فری ہینڈ دیا گیا ہے، فاروق ستار

 



متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اندرون سندھ سے ہزاروں ٹریفک پولیس اہلکار لا کر انہیں شہریوں کے جیبوں پر ڈاکا ڈالنے کے لیے فری ہینڈ دیا گیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سندھ میں عوام کی ابتر حالت زار ہے،  ہم نہ بھی چاہیں تب بھی پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے وڈیرے اور جاگیردار اپنے کرتوتوں سے تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں غیر جمہوری اورغیر منصفانہ طرز کی جمہوریت ہے، سندھ کے شہروں میں ایک غم و غصہ ہے، لاوا پک رہا ہے کیونکہ 17 سالوں سے سندھ کے وسائل اور زمینوں کا اختیار پیپلزپارٹی کے جاگیرداروں کے ہاتھوں میں ہے۔ رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی کو تباہ حال کر دیا گیا ہے، وہ دن دور نہیں جب پیپلزپارٹی کو پتا بھی نہیں چلے گا ان کے پیروں کے نیچے سے زمین کب نکل  جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کے لہجے اور رویوں میں گھمنڈ کی انتہا ہے، سندھ کی دوسری بڑی جماعت ایم کیو ایم ایسی صورت حال میں سیاسی بردباری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے سندھ کے تمام محکموں کی کارکردگی بد سے بدتر ہو چکی ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ اس متعصب صوبائی حکومت کے عزائم اجرک والی نمبر پلیٹ کے حوالے سے کچھ مختلف ہیں یہاں لاکھوں موٹر سائیکلیں اور کاریں ہیں جنہیں ٹریفک پولیس کو لوٹنے کا کھلا اختیار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے واضح پیغام دیا ہے اجرک ثقافت ہے اس کی آڑ میں لوگوں کو لوٹا جائے گا تو کیا اس کی حرمت بحال رہے گی، اجرک کی آڑ میں ایک نیا لوٹ مار کا دھندا شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سفید لباس میں ملبوس اندرون سندھ سے ہزاروں ٹریفک پولیس اہلکار لائے گئے ہیں اور انہیں لوگوں کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے کے لیے فری ہینڈ دیا ہے، چالان کرنے پر انہیں الگ کمیشن ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرا کے بچوں کی گاڑیاں فینسی ہیں، سوشل میڈیا نے دکھایا ہے اندرون سندھ میں پانچ فیصد گاڑیوں میں بھی نمبر پلیٹ نہیں ہوتی تاہم وہاں کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ سونے کا انڈا دینے والی مرغی کراچی ہے جسے ذبح کیا جاتا ہے، نمبر پلیٹس دینی ہیں تو مفت دی جائے لوگ خود لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخدوش عمارت لیاری میں گر گئی ان کا کوئی پرسان حال نہیں،مخدوش عمارتوں سے متعلق پالیسی پر عمل درآمد نہیں ہوا گزشتہ کئی ادوار میں،17 برسوں سے ان کی حکومت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر بلدیات پابند ہے ہر تین ماہ میں مخدوش عمارتوں پر اجلاس کرے لیکن ان کے کان میں جوں نہیں رینگتی، عدالت عالیہ سندھ کو ماضی میں رہے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے بلدیات جن کے ادوار میں یہ غیر قانونی تعمیرات ہوئیں انہیں بھی ایف آئی آر میں نامزد کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 40 ملازمیں کو ایس بی سی اے میں لایا گیا، یہ کراچی کے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکا ہے، یہ ظلم اور نا انصافی کی ایک نئی شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کا ڈومیسائل رکھنے والے شہریوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہم چھ افسران کو پکڑ کر بکرا بنانے اور نمبر پلیٹس کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں، کماؤ پوت اس وقت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا نہ کرے حیدر آباد کی طرح کراچی میں کلاؤڈبرسٹ ہوا تو کیا ہوگا؟ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے، کلائمٹ چینج سے متاثرہ ساتواں ملک پاکستان ہے۔ فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ حیدر آباد شہر کو آفت زدہ ڈیکلیئر کیا جائے، تین ہزار کا ملنے والا ٹینکر 8،8 ہزار کا مل رہا ہے، سسٹم صرف ایس بی سی اے میں نہیں ہائیڈرنٹس سسٹم بھی ہے، اس سلسلے میں جو کچھ ہو سکتا ہے ہم کرنے جا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کو مخطاب کرکے ان کا کہنا تھا کہ اورنگی ٹاؤن کی 50 فیصد آبادی سائٹ ایریا کی فیکٹری جاتی ہے تم نے اورینج لائن اور شاہراہ بھٹو پر پیسے خرچ کیے، کریم آباد کے انڈر پاس پر ایسا لگتا ہے کسی نے جادو کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک کے خلاف ایم کیو ایم نے مظاہرہ کیا، کے-الیکٹرک کے خلاف ایک بہت بڑا دھرنا ہمیں کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ملک کو درپیش بڑے مسائل کے حل کے لئے ایک قومی مکالمے اور نیشنل ایجنڈے کی ضرورت ہے، ایم کیو ایم اس مکالمے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل