Loading
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے دورہ چین میں انوسٹمینٹ کانفرنس کے دوران چینی کمپنیوں کے لیے ورکنگ گروپ قائم کرنے، فوکل پرسن مقرر کرنے، ہیلپ ڈیسک قائم اور پنجاب میں ون ونڈو آپریشن سے سہولت دینے کا اعلان کردیا۔ کانفرنس کے دوران چین کی نمایاں کمپنیوں کے نمائندوں نے اپنے اداروں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، اس میں پاک چائنا کی فری ٹریڈ کے بارے میں تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نے چین کی ٹیکنالوجیز کمپنیوں کو آپریشن شروع کرنے کی دعوت دی جب کہ چینی ٹیکنالوجی کمپنیز نے پنجاب میں سرمایہ کاری کے لیے اظہار دلچسپی کیا۔ کانفرنس کے دوران انہوں نے ورکنگ گروپ قائم کرنے، فوکل پرسن مقرر کرنے اورہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا اعلان کیا۔ کانفرنس کے دوران چینی کمپنیوں کو پنجاب میں ون ونڈو آپریشن سے سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے پنجاب کو چینی کمپنیوں کے لیے”لینڈ آف اپرچونیٹی“ قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے انوسٹمیںٹ کانفرنس میں شریک کے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور پنجاب کی معاشی، جغرافیائی اور کاروباری اہمیت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں ماحولیات کے تحفظ کے لیے نو ٹو پلاسٹک“مہم شروع ہوچکی ہے، ماحول کو متاثر کرنے والے پلاسٹک کی خرید و فروخت اور تیاری پر پابندی عائد کررہے ہیں، چھٹی کے باوجود چینی کمپنیوں کے حکام کی آمد ہمارے لیے بے حد حوصلہ افزا امر ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ستھرا پنجاب کے تحت زیرویسٹ مشن شروع ہوچکا ہے، چینی کمپنیوں کی معاونت اور اشتراک کار کا خیر مقدم کریں گے، ویسٹ کو قابل تجدید انرجی میں تبدیل کرنے کے پراجیکٹ شروع کررہے ہیں، زراعت کوجدت کی راہ پر گامزن کرتے ہوئے میکانائزیشن کی جارہی ہے ان کا کہنا تھا کہ سستی بجلی کے حصول کے لیے ونڈ مل،سولر انرجی اور قابل تجدید انرجی کے ذرائع پر توجہ دی جارہی ہے، ایکو سسٹم میں بہتری کے لیے انڈسٹری میں اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہے، پنجاب میں سولر انرجی کی طلب میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سولرائزیشن کے لئے میگا پراجیکٹ کا آغاز ہوچکا ہے، سولرائزیشن پروجیکٹ میں چینی کمپنیوں کے اشتراک کار کا خیر مقدم کریں گے، زراعت کے سب سیکٹر مشین مینوفیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ اور ہائیبرڈ بیج ڈویلپمنٹ کو اشتراک کار سے ممکن بنائیں گے۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں ینگ انڈسٹریل ہیومن ریسورس کے قابل قدر اثاثے کو استعمال میں لانا چاہتے ہیں، بائیو اور ہائیڈروجن ٹیکنالوجی کے استعمال سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں جدت لانا وقت کی ضرورت ہے، پنجاب میں ای کامرس، انکیوبیٹر سینٹر،ای لرننگ میں سرمایہ کاری کو ویلکم کریں گے، آئی ٹی سٹی کو سٹیٹ آف دا آرٹ بنانا چاہتے ہیں،چینی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک چائنا تعلقات کے فروغ کیلئے چینی سرمایہ کاروں کا رد عمل حوصلہ افزا ہے، پاکستان وسطی ایشیا، مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک کیلئے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان گلوبل ٹریڈ روٹ کا قابل قدر حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن ٹیکنیک کیلئے چین کے ہیلتھ سسٹم سے مستفید ہوں گے، زراعت میں نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے، پنجاب میں واٹر ایفی شنٹ اریگیشن سسٹم متعارف کرانا چاہتے ہیں، چین کی کمپنیوں کے لئے پنجاب میں کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانا کا بہترین وقت ہے۔ چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ مریم نوازکے ویژن کو سراہا اور صوبے میں نو پلاسٹک کی مہم کے آغاز کی تعریف کی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل