Loading
امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام پر شدید تحفظات ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے ایک پریس بریفننگ میں کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے، ہم نے کبھی بھی پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کی۔ ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ امریکا عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنے کے لئے پر عزم ہے، تاہم پاکستان امریکا کا ایک اہم شراکت دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں تحفظات ایک طویل عرصے سے موجود ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے میزائل سے امریکا بھی محفوظ نہیں ہے۔ جان فائنر نے کہا کہ پاکستان طویل فاصلے کے بیلسٹک میزائل بنا رہا ہے جو جنوبی ایشیا کے علاوہ امریکا تک اپنے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ بیلسٹک میزائل جوہری ہتھیاروں سے بھی لیس کیے جا سکتے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نائب قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ اسلام آباد کا طرز عمل طویل فاصلے تک اہداف کو نشانہ بنانے والے میزائل پروگرام کے مقاصد کے بارے میں شکوک شبہات کو جنم دیا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ صاف ظاہر ہے کہ پاکستان کا بیلسٹک میزائل پروگرام امریکا کے لیے خطرے کا باعث ہے۔ یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز پاکستان کے 4 اداروں پر بیلسٹک میزائل کی تیاریوں میں معاونت پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستانی اداروں پر پابندی کے حوالے سے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ امریکا جوہری ہتھیاروں اور اس سے وابستہ تمام سرگرمیوں کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے میزائل پروگرام کو وسعت دینے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل