Sunday, March 23, 2025
 

سرحد پاردریا کی نذر ہونے والی محبت کہانی، پاکستانی حکام نے لاشیں بھارتی فورسز کے حوالے کردیں

 



مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے دولانجا میں خاندان کی مخالفت کے خوف سے دریائے جہلم میں چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے جوڑے کی لاشیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) میں پاکستانی عہدیداروں نے بھارتی فورسز کے حوالے کردیں۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق زندگی میں نہ مل سکے، مگر مرنے کے بعد بھی ایک دوسرے کا ساتھ نہ چھوڑا کے مصداق ایل او سی کے آر پار دریائے جہلم کی بے رحم موجوں کے سپرد ہونے والی محبت کی ایک اور کہانی سے جڑے نوجوان جوڑے کی لاشیں واپس کردی گئیں۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے دو لانجا کے مقام پر5 مارچ کو دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے والے یاسر حسین اور آسیہ بانو کی تشدد زدہ لاشیں چناری اور مظفرآباد سے ملی تھیں۔ پاکستانی حکام نے ہفتے کو ایل او سی کو ملانے والے چکوٹھی-اوڑی کمان پل پر پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی نگرانی میں دونوں کے بے جان جسم واپس بھارتی حکام کے حوالے کر دیے جہاں ان دونوں کے لواحقین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مقبوضہ کشمیرکے علاقے بسگراں تحصیل اوڑی سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ یاسر اور 20 سالہ آسیہ بانو نے مبینہ طور پر گھریلو تنازعات اور ممکنہ جدائی کے خوف سے 5 مارچ کو دریائے جہلم میں چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ ایک ساتھ کر دیا تھا۔ یاسر حسین کی لاش 20 مارچ کو آزاد کشمیر کے علاقے چناری کے مقام سے دریائے جہلم سے نکال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال ہٹیاں بالا کے مردہ خانہ میں رکھی گئی تھی اور آسیہ بانو کی لاش 19 مارچ کو مظفرآباد سے ملی تھی جسے ہفتے کو ہٹیاں بالا پہنچایا گیا۔ بعد ازاں دونوں لاشوں کو چکوٹھی-اوڑی کمان پل پر پاک فوج، ضلعی انتظامہ اور پولیس کی موجودگی میں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے، اس موقع پر یاسر حسین اور آسیہ بانو کے لواحقین کی بڑی تعداد سر حد کے اس پار موجود تھی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل