Loading
ایران نے اعلان کیا ہے کہ جوہری معاہدے پر امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس اراغچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں ہوں گے۔ یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ "براہ راست" بات چیت کی جائے گی۔ اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے بارہا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی مخالفت کی ہے کیونکہ وہ ٹرمپ کو 2015 کے جوہری معاہدے کے خاتمے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ عباس اراغچی نے بات چیت کی تاریخ اور مقام کی تصدیق ایکس پر کی جہاں انہوں نے بتایا کہ یہ مذاکرات بالواسطہ ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک موقع ہی نہیں بلکہ ایک امتحان بھی ہے۔ گیند امریکا کے کورٹ میں ہے۔ دوسری طرف عمان جو امریکا اور ایران دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتا ہے، نے دونوں حریفوں کے درمیان ایک اہم ثالث کے طور پر کردار ادا کیا ہے۔ تاہم عمان نے مذاکرات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے مقام کی وضاحت کیے بغیر کہا تھا کہ واشنگٹن اور تہران ایران کے جوہری پروگرام پر براہ راست بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل