Loading
آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کیساتھ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع ہے جس میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اگلے وفاقی بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام جاری اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی. موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کی مراعات2035 تک ختم کردی جائینگی، کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پٹرول و ڈیزل پر فی لٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز اور اسے اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا. مزید پڑھیں: سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست؛ حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ آئی ایم ایف کیساتھ کاربن لیوی کی حد اور نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت ہو گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے. اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی تیاری ہو رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ سٹیشنز قائم کئے جائینگے. ریٹیلرز، ہول سیلرز اوردیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل