Loading
امریکا نے اپنی جہاز سازی کی صنعت کو فروغ دینے اور اس شعبے میں چین کی بالادستی کو کم کرنے کی غرض سے چینی ساختہ اور چینی کمپنیوں کے بحری جہازوں کے لیے نئی پورٹ فیس کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندہ جیمیسن گریر نے نئی فیسوں کا اعلان کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ بحری جہاز اور ترسیل امریکی اقتصادی سلامتی اور تجارت کے آزادانہ بہا کے لیے اہم ہیں، جن میں سے بیشتر اکتوبر کے وسط میں شروع ہوں گی۔ نئے اصول کے تحت، فی ٹن فیس چین سے منسلک ہر بحری جہاز کے امریکی سفر پر سال میں پانچ مرتبہ لاگو ہوگی، تاہم ایسا ہر بندرگاہ پر نہیں ہو گا۔ چین سے چلنے والے بحری جہازوں اور چینی ساختہ بحری جہازوں کے لیے الگ الگ فیسیں ہوں گی اور دونوں فیسوں میں آنے والے سالوں میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ تمام غیر امریکی ساختہ کار کیریئر ویسلز کو بھی180دنوں میں شروع ہونے والی فیس کی زد میں لایا جائے گا۔ نئی پالیسی کے تحت مائع قدرتی گیس (ایل این جی ) لانے لے جانے والے بحری جہازوں پر بھی نئی فیسیں متعارف کرائی گئی ہیں، تاہم ان کا اطلاق تین سال بعد ہو گا۔ اعلان کے ساتھ موجود ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ فیسوں میں عظیم جھیلوں یا کیریبین شپنگ، امریکی علاقوں میں اور وہاں سے شپنگ یا بحری جہازوں پر اشیا کی بڑی مقدار کی برآمدات کا احاطہ نہیں کیا جائے گا جو امریکا خالی پہنچتے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل