Thursday, July 24, 2025
 

ترکی کا شام کی تقسیم کے خلاف براہِ راست مداخلت کا اعلان

 



انقرہ: ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان نے واضح کیا ہے کہ انقرہ شام کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے براہِ راست مداخلت کرے گا، چاہے وہ کسی بھی لڑاکا گروہ یا بیرونی طاقت کی طرف سے ہو۔ یہ بیان جنوبی شام کے صوبہ سویدا میں دروز اور شامی بدو قبائل کے درمیان حالیہ جھڑپوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ حکان فیدان نے کہا کہ ان کی وارننگ دراصل اسرائیل کے لیے ہے، جو ترکی کے مطابق شام میں تقسیم کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ ملک کو کمزور کیا جا سکے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے دمشق پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے کرد جنگجو گروہ وائی پی جی فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جو ترکی کے مطابق دہشت گرد تنظیم ہے۔ حکان فیدان نے خبردار کیا کہ شام میں کوئی بھی گروہ موجودہ افراتفری کی صورتحال کو خودمختاری حاصل کرنے کے موقع کے طور پر نہ دیکھے، کیونکہ ایسا کرنا "ایک بہت بڑی اسٹریٹجک تباہی" کو دعوت دینا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ایسے کسی بھی عمل کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے گا اور ردعمل دے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ سفارتی ذرائع سے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں، مگر اگر کوئی حد پار کرے گا تو ترکی خاموش نہیں بیٹھے گا۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل