Loading
جنگ بندی کے اطلاق سے قبل بھارتی افواج کی اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس حاصل کرنے کی کوشش ناکام رہی۔ سیالکوٹ اور جموں سیکٹر میں پاکستانی افواج نے اپنی برتری برقرار رکھی جبکہ پاک فضائیہ کی مدد سے دشمن کی حرکت کو بالکل محدود کر دیا۔ واہگہ اور اٹاری سیکٹر میں بھارتی افواج نے مایوسی کے عالم میں آخری مرتبہ دوبارہ حملہ کیا لیکن منہ کی کھائی۔ کھیم کرن سیکٹر میں بھارتی افواج نے دوبارہ ایک پورے ڈویژن سے حملہ کیا مگر اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ راجستھان سیکٹر میں پاکستانی افواج نے ڈالی پر قبضہ کرنے کی بھارتی کوشش کو ناکام بنایا، اس حملے میں پاکستانی افواج نے 97 بھارتی فوجیوں کو قیدی بنایا جس میں 5 آفیسرز بھی شامل تھے۔ پاکستانی فوج نے صرف 24 گھنٹوں میں 80 سے زائد بھارتی سپاہیوں کو واصلِ جہنم کیا جبکہ پاکستان نیوی نے بھارتی حملہ آور فریگیٹ کو تباہ کر دیا۔ واہگہ اٹاری سیکٹر میں بھاری اسلحہ اور گولہ بارود لے جانے والے ایک بھارتی قافلے پر پاک فضائیہ نے حملہ کر کے اسے نیست و نابود کر دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی، جس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی گزشتہ دو قراردادوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اب دونوں ممالک سے غیر مشروط جنگ بندی کا ’’مطالبہ‘‘ کیا گیا۔ پاکستان اور بھارت نے اس جنگ بندی کے مطالبے کو تسلیم کیا جس کے بعد 23 ستمبر کو جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل