Wednesday, October 30, 2024
 

ایران: سابق فوجیوں کی رہائشی عمارت جس میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا

 



تہران: ایران کے دارالحکومت میں پاسداران انقلاب کا بند کمپلیکس جس میں اسماعیل ہنیہ ٹھہرے ہوئے تھے اور جہاں انھیں میزائل حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا اس کی تصویر جاری کردی گئی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب اُس وقت میزائل حملے میں شہید کیا گیا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد گیسٹ ہاؤس پہنچے تھے۔

یہ گیسٹ ہاؤس جہاں اسماعیل ہنیہ سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کو ٹھہرایا گیا تھا۔ دراصل ایران کے پاسداران انقلاب کے بند کمپلیکس کا حصہ تھا۔ یہ کمپلیکس سخت سیکیورٹی والے علاقے میں قائم ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ایران؛ اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ محافظ سمیت شہید

پاسداران انقلاب کا یہ بند کمپلیکس سابق فوجیوں کی رہائش کے لیے بنایا گیا تھا اور کسی کو اندازہ نہیں تھا اس عمارت تک بھی دشمن پہنچ سکتا ہے اور اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بناسکتا ہے۔

ایرانی میڈیا میں اس بند کمپلیکس کی تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں عمارت کا کچھ حصہ کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ اس حصے پر میزائل لگا تھا جسے چھپایا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کا بڑا دعویٰ؛ حماس کے فوجی سربراہ محمد ضیف بھی فضائی حملے میں شہید

تاحال پاسداران انقلاب اور ایرانی کی دیگر خفیہ ایجنسیاں یہ پتا نہیں لگا سکیں کہ اسماعیل ہنیہ کو تہران کی اس حساس بلڈنگ میں کس نے اور کس طرح نشانہ بنایا۔

ایران اور حماس نے اسماعیل ہنیہ پر اس قاتلانہ حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے لیکن اسرائیل کی جانب سے تاحال نہ تو اس کی تردید کی گئی ہے اور نہ تصدیق کی گئی ہے۔

الجزیرہ کے ڈیفنس ایڈیٹر نے انکشاف کیا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل میں امریکی انٹیلی جنس کی مدد بھی شامل تھی تاہم امریکی وزیر خارجہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کے تاثر کو مسترد کردیا تھا۔

آج تہران یونیورسٹی میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ پڑھائی۔ ان کی میت کل قطر لے جائی جائے گی اور تدفین دوحا میں ہوگی۔

 

 

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل