Loading
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی آزاد قیادت کو وقت اجازت دے تو وہ کوٹ لکھپت جیل آئیں۔ عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف کے آزاد قائدین پر تنقید کے طور پر طنز کیا۔ انہوں نے بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم خیال سیاسی جماعتوں کو مشترکہ نکات پر ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے ۔ بلاول بھٹو مسلم لیگ ن پر تنقید کے بجائے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس بلا کر جمہوری قوتوں ساتھ کھڑے ہوں۔ آج سپریم کورٹ ،ہائی کورٹ کے جج شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی آزاد قیادت بیرسٹر گوہر ، عمر ایوب ،سلمان اکرم،وقاص اکرم سے کہتا ہوں وقت اجازت دیتا ہے کوٹ لکھپت جیل آئیں ۔ لاہور جیل میں یاسمین راشد،محمود رشید،سرفراز چیمہ بھی طویل عرصے سے قید ہیں۔ ہمارا بھی نقطہ نظر سنیں ۔ میرا 40 سالہ سیاسی تجربہ ہے، اچھا مشورہ دوں گا۔ پی ٹی آئی آزاد قیادت اچھا کام کر رہی ہے خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہمارا نقطہ نظر بھی سن لیں۔ ہم اپنی آزاد قیادت کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری گزارش ہے تمام ہم خیال سیاسی جماعتوں سے مشترکہ نکات پر ہم آہنگی بنائی جائے ۔ بشریٰ بی بی نے بہادری جرات مندی سے جیل کاٹی ہے۔ قوم نے عدلیہ سے توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔ ہم خیال جماعتوں سے مضبوط پاکستان کے لیے اتحاد کیا جائے ۔ بلاول بھٹو فیصلہ کریں انہوں کہاں کھڑا ہونا ہے۔ تمام جمہوری قوتوں کو اب یہ طے کرنا ہے وہ کہاں کھڑی ہوں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں اڈیالہ بند تھا، اللہ پاک نے سرخرو کیا۔ آج 9مئی کے جھوٹے کیسز میں کوٹ لکھپت جیل بند ہوں۔ جہاں کھڑا تھا، پڑا تھا، آج بھی وہیں کھڑا ہوں۔ آئی کے (عمران خان) کے ساتھ تھا اور ان شا اللہ رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت کرتا ہوں۔پوری قوم، وکلا، نوجوان 24 نومبر کو باہر نکلیں، حقوق کی آواز بلند کریں۔ کارکن 24 نومبر کو پرامن رہیں، قانون ہاتھ میں نہ لیں۔ پر امن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل