Loading
جنوبی کوریا میں پارلیمنٹ اور عوام نے صدر کی جانب سے نافذ کیے گئے مارشل لا کے خلاف مزاحمت کی نئی تاریخ رقم کردی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول صرف گھنٹے کے اندر ملک میں نافذ کیے گئے مارشل لا کو اُٹھانے پر مجبور ہوگئے۔ جمہوریت کی یہ کامیابی پارلیمان اور عوام کے بے مثل اتحاد کے باعث ممکن ہوسکی۔ عوام پارلیمنٹ کے گرد حصار بناکر کھڑے ہوگئے۔ جس کے باعث فوجی پارلیمنٹ میں داخل نہ ہو پائے اور ارکان پارلیمنٹ بھاری اکثریت سے مارشل منسوخ کرانے کے لیے قرارداد منظور کرانے میں کامیاب ہوگئے۔ ملک کے دیگر اہم مقامات پر بھی عوام نے سیکیورٹی کا کام انجام دیا اور فوج کو اندر داخل ہونے سے روکے رکھا۔ ملک بھر کی شاہراؤں اور عوامی مقامات پر عوام کا جم غفیر تھا۔ شہری فوجی ٹرکوں کے نیچے لیٹ گئے۔ سیکیورٹی فورسز اور عوام کے بیچ آنکھ مچولی کا کھیل گھنٹے تک جاری رہا جس نے بین الااقوامی میڈیا کی توجہ بھی حاصل کرلی۔ عوام کے اتحاد اور احتجاج کے باعث فوج پارلیمنٹ سمیت اہم سرکاری عمارتوں تک نہ پہنچ پائی اور صدر یون سک یول کو مجبوراً مارشل لا اُٹھانا پڑا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل