Saturday, July 27, 2024
 

دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان کیساتھ بات چیت کو تیار ہیں، بھارت

 



نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ  برسوں پرانے دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سبرامنیم جے شنکر مسلسل دوسری بار وزیر خارجہ بن گئے۔ حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تجربہ کار وزیر خارجہ نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات پر اپنی پالیسی کھل کر بیان کی۔

نومنتخب وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی خطے میں خارجہ پالیسی “پڑوسی سب سے پہلے” کو اپنا رکھا ہے لیکن چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات اور مسائل مختلف تھے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم۔ پاکستان کے ساتھ برسوں پرانے دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیں گے جس میں دراندازی کا معاملہ بھی شامل ہے۔

یہ خبر پڑھیں : وزیراعظم کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مبارک باد 

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے ذریعے رابطے ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے مودی کو تیسری بار حکومت بنانے پر مبارکباد دی تھی۔

جس پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے”نیک خواہشات کے لیے آپ کا شکریہ‘‘ کا مختصر جواب بھی دیا۔ا۔

بھارتی وزیر خارجہ نے چین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا کہ اُن کے ساتھ کچھ سرحدی مسائل ہیں اور ہماری توجہ اس بات پر ہوگی کہ انہیں کیسے حل کیا جائے۔

یاد رہے کہ بھارت اور چین 3 ہزار 800 کلومیٹر کی سرحد سے جڑے ہوئے ہیں جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اس پر 1962 میں جنگ بھی ہوئی تھی۔

حال ہی میں یہ کشیدگی مودی سرکار کے سیاہ قانون کے نفاذ کے بعد مزید بڑھ گئی جب لداغ کے متنازع علاقے کو بھی بھارت کی وفاق میں شامل کرلیا جس پر چین اپنی ملکیت کے حق کا دعویٰ کرتا آیا ہے۔

اس سیاہ قانون کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت اور چین کی سرحدی جھڑپوں میں کم از کم 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی مارے جا چکے ہیں اور دونوں جانب زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

 

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل