Wednesday, March 19, 2025
 

ٹھوس دھاتوں سے چلنے والے مصنوعی سیارچوں پر کام جاری

 



برطانیہ کی اسٹارٹ اپ کمپنی ایسے سیٹلائٹس پر کام کر رہی ہے جس میں ٹھوس دھاتوں کو بطور ایندھن استعمال کیا جاسکے گا۔ زمین کے اطراف سیٹلائٹس کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ ان کے علاوہ غیر فعال مصنوعی سیارچوں کی بڑی تعداد بھی زمین کے مدار میں موجود ہے، جن میں سے بعض ایٹماسفیئر میں جل جاتے ہیں جبکہ کچھ ایسے ہی خلاء میں گھوم رہے ہیں اور زمین پر گرنے کا خطرہ رکھتے ہیں۔ اس خلائی ملبے کے زمین پر گرنے کے بڑھتے خطرات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے برطانوی کمپنی میگ ڈرائیو نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سال کے اگلے حصے میں اسپیس کرافٹ کا ایک نیا پروپلژن سسٹم لانچ کرنے جا رہی ہے جو ٹھوس دھات سے چلے گا۔ میگ ڈرائیو کے شریک بانی مارک اسٹوکس کا کہنا تھا کہ کمپنی کچھ ایسی ٹیکنالوجی بنانا چاہتی تھی جو خلائی صنعت میں انسانیت کے معاملے کو آگے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس دھاتی پروپلژن سسٹم کا استعمال سیٹلائٹس کو 10 گُنا بہتر چلنے والے کے ساتھ خلاء میں کچرے میں 10 گُنا کمی کا سبب بنے گا۔ میگ ڈرائیو اسپیس تھرسٹرز کے تین ورژن پر کام کر رہا ہے اور کیوں کہ یہ ٹھوس دھات پر چلتے ہیں، اس لیے ایسا ممکن ہے کہ ایک روز ان اسپیس کرافٹس کو براہ راست خلاء سے ملبہ جمع کر ایندھن کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل