Loading
پنجاب کی وزیراطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کچھ باتیں نمبربنانے کے لیے کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں تو گالیاں پڑتی ہیں۔ وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو کسی نے نہیں بتایا کہ وائٹ پیپر سفید جھوٹ نہیں ہوتا۔ اپوزیشن لیڈر نے مریم نواز سے مناظرہ کی بات کی ان سے پہلے مجھ سے مناظرہ کریں۔ اپوزیشن لیڈر کو گاڑی پر جھنڈا لگانے کا شوق ہے تو اب اپنی گاڑی پر جھنڈا لگا کر شوق پورا کررہے ہیں۔ بزدار دور میں تو شوق پورا نہ ہوا۔ مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا دہشت گرد ونگ نظام کا حصہ نہیں ہونا چاہئے، عظمیٰ بخاری عظمی بخاری نے کہا کہ احمد خان بھچر کوان کے اپنے لوگ اپوزیشن لیڈر نہیں مانتے۔ اپوزیشن لیڈر نمبربنانے کے لیے کچھ باتیں کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں تو گالیاں پڑتی ہیں۔ احمد خان بھچر کو مفت مشورہ ہے کہ جس نے وائٹ پیپرکی معلومات بھیجیں وہ آپ دوست نہیں ہے اسے بلاک کردیں۔ اپوزیشن لیڈر عینک کا نمبر تبدیل کروائیں۔ 11 ہزار گھر اور نوازشریف کینسر اسپتال نظر نہیں آرہا چار منزلیں تو بن چکی ہیں۔ وہاں سپروائزر کی نوکری دی جا سکتی ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ کل افطار ڈنر میں سلمان اکبر راجا اور اپوزیشن لیڈر گاڑی میں بیٹھ کر نکلے تو افطار کے بل پر جھگڑا ہوا کہ بل کس نے دینا ہے۔ احمد خان بھچر کا بات کرنے کےلیے مائیک کام نہیں کررہا تھا تو پھر افطار پر ہی فوکس کیا۔ وزیر اعلی مریم نواز کی بہترین کارکردگی سب گواہی دے رہے ہیں۔ سندھ اور کے پی کے لوگ خواہش کا اظہار کررہے ہیں ان کے پاس مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کارکردگی پر سرویز ہورہے ہیں 70 فیصد لوگوں مطمئن ہیں۔ سیاسی بونے اور یتیم ان کی کارکردگی پر بات کررہے ہیں۔ جرنلسٹ ہائوسنگ سوسائٹی فیز ٹو کےلیے روڑا کو برباد کیا اس میں بندر بانٹ ہوئی۔ جرنلسٹ ہائو سنگ سوسائٹی ٹو کےلئے پیسے مریم نواز صحافیوں سے نہیں لے رہی۔ لاہور پریس کلب کو 2 کروڑ بزدار دور میں دئیے گئے تو ہم نے 200 فیصد گرانٹ دیں۔ بزدار دور میں 2 کسانوں کو ٹھوکر نیاز بیگ پر گولیاں مار دی گئیں انہیں کسان کارڈ نہیں دیا یہ تو نوازشریف نے شروع کیا۔ عظمی بخاری نے کہا کہ صحت کارڈ 2015نوازشریف کا منصوبہ تھا جس پر پی ٹی آئی نے رنگ روغن کیا گیا۔ 54 ارب روپے کے قرضے چھوٹے کسانوں کو دے دئیے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے کسان سے 500 روپے تو لئے لیکن پیسے خزانہ سے اپنی جیبوں میں ڈالے۔ جدید ترین ٹریکٹر اور سپر سیڈر کسانوں کو دئیے۔اسموگ ٹاور اور ائیر مانیٹر دو الگ چیزیں ہوتی ہیں۔ ان کو اردو ترجمہ بھجوا دیتےہیں۔ پورے پنجاب میں اسموگ ٹاور نہیں لگائے بلکہ ائیر مانیٹر لگائے ہیں۔ اس وقت پنجاب میں 100 ائیر مانیٹر لگ چکے ہیں۔کسانوں سے خیرات کے نام پر 500 روپے بزدار نے ہتھیائے۔ ورلڈ بینک پروگرام کے تحت 300 روپے کسانوں کو دینے کےلئے کسان کارڈ بنوائے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل