Friday, March 28, 2025
 

حماس ہتھیار ڈال دے؛ غزہ جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی شرط

 



اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر قائم اسرائیل نے ثالثوں کے سامنے جنگ بندی کے لیے ایک بار پھر نئی فرمائش کر دی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر غزہ میں آنے والی غیرملکی انسانی امداد سے حماس نے فائدہ اُٹھایا تو امداد سامان کو غزہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ اگر حماس ہتھیار ڈال کر یرغمالیوں کو رہا کر دے تو کل ہی جنگ روکی جا سکتی ہے۔ اسرائیلی وزرا کے یہ بیانات اُس وقت سامنے آئے ہیں جب جنگ بندی مذاکرات کے ثالثوں ذمے دار نے تجویز پیش کی ہے کہ حماس امریکی نژاد سمیت 5 یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔ جس کے بدلے میں اسرائیل ایک ہفتے کی جنگ بندی کرے گا اور اس ایک ہفتے کے دوران غزہ میں انسانی امداد داخل ہوسکے گی اور اسرائیل سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کرے گا۔ حماس کے ایک ذمے دار نے بتایا کہ تنظیم نے ثالثوں کی جنگ بندی کی اس تجویز کا "مثبت جواب" دیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اچانک فضائی حملوں کا نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس میں اب تک 600 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔    

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل