Loading
ایکسپریس میڈیا گروپ کے گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے نواز شریف کیلیے مریم نواز نکلی تھیں تاہم ن لیگ کیلیے اتنی مشکلات نہیں تھیں جتنی آج پی ٹی آئی کیلیے ہیں۔ انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ایکسپرٹس ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی بندہ بات کرتا ہے تو گرفتارکرلیا جاتا ہے، اسلام آباد کانفرنس میں علی امین گنڈا پور کوجاناچاہیے تھا، عمران خان سے منگل کو وکلا نے ملاقات کرنا ہوتی ہے جمعرات کو فیملی نے ملنا ہوتا ہے پھر آج علیمہ خان اور دیگر بہنیں وہاں کیا کررہی تھیں؟ بیوروچیف اسلام آباد عامر الیاس رانا نے کہا کہ عمران خان ہرطرف کھیلتے ہیں، وہ جیل میں ان کاسوشل میڈیا پارٹی کو بھی کاٹ رہا ہے، پروپیگنڈا ہوا ٹرمپ کا فون آئے گا ا س کے لوگ ائیں گے پھر پاکستانیوں کاوفد آئے گا، علیمہ خان کی یہ بات درست ہے کہ وہ عمران خان کو خاموش کرانا چاہتے ہیں مگر وہ نہیں ہورہے، پی ٹی آئی میں جوتیوں میں دال بٹ رہی ہے۔ بیوروچیف فیصل حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بہت گروپ بن گئے ہیں مگر اس سے عمران خان یا جماعت کے ووٹ بنک کو نقصان نہیں پہنچے گا، قیدی نمبر804 سیاسی طورپربہت طاقتورہوچکا اسے ان لوگوں کی ضرورت نہیں رہی، اسلام آباد کانفرنس میں پی ٹی آئی کا نہ ہونا ملک کیلیے صحیح نہیں، بلوچستان،کے پی کے اور نہروں کے معاملے پر قومی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے ، پی ٹی آئی کو نفی کرکے قومی حکمت عملی نہیں بنائی جاسکتی۔ تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا ہے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج کا اثر آیا ہے جو آگے جاکر بڑھ سکتا ہے، یہاں روزانہ کی بنیاد پر سیاست تبدیل ہوتی ہے، اسی لاہور میں جو پیپلزپارٹی کا گڑھ ہوتا تھا مشرف دور میں احتجاج کی کال پر پریس کلب کے باہر تیس، پینتیس لوگ اکٹھے ہوئے تھے، کلثوم نواز ، بنظیراور نصرت بھٹو بھی اکیلی نکلی تھیں،عمران خان کی فوری رہائی ممکن نہیں لگتی۔ایم کیوایم کراچی میں شراکت داری چاہتی ہے۔ بیوروچیف لاہور محمد الیاس نے کہا کہ عمران خان باہر آنے کیلیے سمجھوتہ نہیں کررہے کیونکہ انھیں پتہ ہے پارٹی کی مقبولیت اسی وجہ سے قائم ہے، وہ چاہتے ہیں باہر آکر جلسے ،جلوس کریں اور اپنی جماعت چلائیں، وہ اسٹیبلشمینٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں جس سے فائدہ ہو اور وہ باہر آئیں مگرشرائط ماننے کو تیار نہیں، ایم کیوایم اپنے ووٹ بینک کیلیے احتجاج کررہی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل