Tuesday, April 15, 2025
 

پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا

 



ملک میں مہنگی بجلی کے باعث شہری تیز رفتاری کے ساتھ متبادل توانائی کا ذریعہ سولر پینلز پر منتقل ہو رہے ہیں، جس کے باعث پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی توانائی تھنک ٹینک ’ایمبر‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2024 میں پاکستان نے دنیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔ تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں درآمد کیے گئے سولر پینلز کی مجموعی پیدا کردہ بجلی کو جمع کیا جائے تو 17 گیگا واٹ بجلی بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق 17 گیگا واٹ کے ان سولر پینلز کی درآمدات کا ملک میں بجلی کی طلب سے موازنہ کیا جائے تو متبادل توانائی موجودہ بجلی کا نصف بنتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سولر پینلز کی اس غیر معمولی درآمدات کے پیچھے کوئی بڑی سرمایہ کاری اور نہ ہی کوئی حکومتی منصوبہ تھا بلکہ ملک میں مہنگی بجلی کے ستائے صارفین نے خود ہی ذاتی حیثیت میں سولر پینلز کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل