Loading
بھارتی فلم ساز اور اداکار انوراگ کشیپ نے آننت مہادیون کی بھارتی سماجی کارکن اور بزنس مین جیوتی راو پھولے کی بائیوپک ’پھولے‘ پر ہونے والے تنازع پر شدید ردعمل دیا ہے۔ پرتیک گاندھی اور پترالیکھا کی مرکزی کرداروں میں بننے والی یہ فلم، ذات پات کے حساس موضوعات پر مبنی ہے، جس پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ فلم ذات پات کو فروغ دیتی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلم سنسر بورڈ (CBFC) نے فلم کی ریلیز سے قبل اس میں متعدد ترامیم کی ہدایت دی ہے، جن میں کئی ذاتوں جیسے مہار، مانگ، پیشوائی اور منو کے ذات پات نظام سے متعلق حوالوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ View this post on Instagram A post shared by Anurag Kashyap (@anuragkashyap10) انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر اپنے ردعمل میں لکھا، ’فیصلہ کرلو، ذات پات کا نظام ہے یا نہیں؟‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان فلموں کو روک رہی ہے جو سماجی سچائیوں کو سامنے لاتی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ فلم ریلیز سے قبل مخصوص گروہوں کو ان فلموں تک رسائی کیسے حاصل ہوتی ہے، جب کہ بورڈ میں صرف چار افراد ہوتے ہیں۔ فلم ساز انوبھوو سنہا نے بھی سینسر شپ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر معاشرے میں ذات پات کا وجود ہے تو سینما کو سچ بولنے سے کیوں روکا جارہا ہے؟
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل