Monday, May 05, 2025
 

سابق پاکستانی اسپنر اب کس ملک کی نمائندگی کریں گے؟

 



پاکستان کے سابق اسپنر ظفر گوہر انگلینڈ کی نمائندگی کے منتظر ہیں۔ برطانوی شہریت حاصل کرنے والے ظفر گوہر بطور لوکل پلیئر مڈل سیکس میں صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں، نئے ملک کی نمائندگی کے لیے اہل ہونے کی تاریخ کا انتظار ہے۔ 2015 میں گھر پر سوئے رہنے کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلنے سے محروم رہنے والے اسپنر ظفر گوہر نے اس سیزن میں کاؤنٹی چیمپئن شپ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا  ہے، وہ برطانوی پاسپورٹ حاصل کرنے کے بعد مقامی پلیئر کے طور پر مڈل سیکس کی نمائندگی کررہے ہیں۔  لاہور میں پیدا ہونے والے 30 سالہ ظفر گوہر نے ملک کی تبدیلی کیلیے آئی سی سی کی جانب سے رائج اہلیت کے معیار کو پورا کرلیا ہے، انہوں نے پاکستان کی جانب سے کھیلے گئے اپنے 2 میچز میں سے آخری 3 برس قبل کھیلا تھا، اب انہیں صرف انگلینڈ کی نمائندگی کیلیے دستیاب ہونے کی حتمی تاریخ کی تصدیق کا انتظار ہے۔ ظفر گوہر نے انکشاف کیا کہ اکتوبر 2015 میں انہیں یاسرشاہ کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کیلیے طلب کیا گیا، میں اس وقت فیصل آباد میں 4 روزہ میچ کھیل رہا تھا، جب مجھے کال موصول ہوئی وہ دوسرے دن کے چائے کا وقت تھا، مجھے کہا گیا کہ لاہور جاکر اپنا سامان لو تب تک مجھے بتایا جائے گا کہ یواے ای کی فلائٹ کب ہے، جہاں پر پاکستان سیریز کھیل رہا تھا، فلائٹ صبح کے 3 بجے کی بک ہوئی، مجھے ویزا درکار تھا اور سفارتخانہ بند ہوچکا تھا، اس دوران رات کے ایک بج گئے، میں نے ان سے کہا کہ میں بہت تھکا ہوا ہوں اور نیند آرہی ہے مجھے کہا گیا کہ فون اپنے ساتھ رکھنا مگر میں نہیں جاگ سکا اور اگلی صبح سارا ملبہ مجھ پر ڈال دیا گیا۔ ظفر گوہر کا دل ایک ماہ بعد پھر ٹوٹا جب انہوں نے تیسرے ون ڈے میں انگلش کرکٹر الیکس ہیلز اور جو روٹ کو آؤٹ کیا، اس میچ میں ان کی ٹیم ہاری اور انھیں دوبارہ اس طرز میں موقع نہیں ملا۔ 2021 میں انھیں کرائسٹ چرچ میں پاکستان کی پھر نمائندگی کا موقع میسر آیا، جس میں انہوں نے 71 رنز بنائے مگر وکٹ نہیں لے سکے۔ ظفر گوہر کا کہنا ہے مجھے نئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ آپ کو ٹیم میں واپسی کیلیے وقت چاہیے، 2022 کے کاؤنٹی سیزن میں میں نے گلوسٹرشائر کی جانب سے 47 وکٹیں لینے کے ساتھ 500 رنز بنائے اور جب میں واپس پاکستان گیا تو چیف سلیکٹر نے مجھے کہا کہ کاؤنٹی کرکٹ میں آپ جیسا مرضی کھیلو مجھے اس کی پروا نہیں، میں کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے ہوئے کاؤنٹی پرفارمنس پر غور نہیں کرتا۔ بعد ازاں ظفر گوہر نے پاکستان کے بجائے انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور اب اپنے خواب کے سچ ثابت ہونے کا انتظار ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل