Tuesday, May 06, 2025
 

لپ اسٹک

 



’لپ اسٹک‘ یا سرخی عورت کا ایک ایسا سنگھار ہے جو کسی تقریب یا دعوت نامے کا محتاج نہیں ہے۔ بس دل چاہا اور لپ اسٹک لگا لی۔ یوں تو زمانۂ قدیم سے ہی ہونٹ رنگنے کا آغاز ہو چکا تھا اور دل چسپ بات یہ ہے کہ وادیٔ مہران کی سمیرین تہذیب میں پانچ ہزار سال قبل بھی قیمتی پتھروں کو باریک سفوف کی صورت میں مختلف اقسام کے عرق کے ساتھ ملا کر آنکھیں، ہونٹ اور رخسار رنگے جاتے تھے۔ مصر کی ملکہ قلو پطرہ نے بھی مختلف کیڑوں، جان داروں اور پھولوں کے عرق کو بطور لپ اسٹک اور سنگھار کے استعمال کیا۔ مصر میں ہونٹ رنگنے کو ’اسٹیٹس سِمبل‘ سمجھا جاتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ایک ہزار برس قبل چین میں شہد کی مکھیوں کے چھتے سے حاصل شدہ موم اور مختلف پھولوں کے عرق سے لپ اسٹک مستطیل صورت میں ڈھالی گئی اور اس سے ہونٹ رنگے گئے، خوش بو کے لیے مختلف اقسام کے تیل بھی اس مرکب میں ملائے گئے۔ سولھویں صدی میں انگلستان کی ملکہ ایلزبتھ اول نے لال رنگ سے اپنے ہونٹ رنگے اور عوام کو اپنے درشن دیے، ان کی سفید گوری رنگت پر لال ہونٹ بہت بھلے لگے اور عوام میں یہ فیشن مقبول اور قبول عام ہو گیا۔ ابتدا میں انگلستان میں بھی لپ اسٹک شہد کی مکھیوں کے چھتے سے حاصل کردہ موم اور پھولوں کے عرق سے ہی تیار کی گئی، لیکن انیسویں صدی میں امریکا فیشن کے میدان میں داخل ہو گیا اور فیشن کی صنعت میں نت نئے تجربات کیے جانے لگے۔ کیڑوں و مختلف جان داروں کے علاوہ مختلف نباتاتی و نامیاتی تیل، پودوں کے عرق، حتیٰ کہ کیکٹس کے پودے کو بھی استعمال کیا گیا اور یہ بھی غور کیا گیا کہ لپ اسٹک برش کی مدد سے کیسے لگائی جائے۔ اٹھارویں صدی کی ابتدا میں صرف اسٹیج کے اداکار اور گلوکار لپ اسٹک لگاتے تھے، لیکن سینما انڈسٹری کے بعد لپ اسٹک کا فیشن دنیا بھر میں رائج ہو گیا۔ ہالی وڈ کی کئی معروف اداکاروں اور پھر گلوکاروں نے سرخ لپ اسٹک کو فیشن اور اسٹیٹس اسمبل بنا دیا۔ لیکن ٹھیریے، لپ اسٹک لگانے سے آپ کی شخصیت کی نفاست میں اضافہ ہوتا ہے یا کمی۔ دورِ جدید میں اس کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔ ایک اچھی لپ اسٹک خریدنے سے پہلے اس کو بنانے والے اجزا اور مرکبات ڈبے پر پڑھ لیجیے۔ جس لپ اسٹک میں سیسہ، فلورین اور کیمیائی ڈائیز یعنی مصنوعی رنگ ہوں اس سے گریز کیجیے۔ اس کی جگہ وہ لپ اسٹک خریدیے، جس میں قدرتی چکنائی یعنی ناریل، زیتون اور بادام کے تیل وغیرہ شامل ہوں اور رنگ کے لیے نباتاتی عرق استعمال کیا گیا ہو۔ اپنی رنگت کے حساب سے ہی لپ اسٹک کے رنگ کا انتخاب کیجیے۔ اس کے لیے ایک کار آمد ترکیب یہ ہے کہ انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھائیے، دنیا بھر کی میک اپ کمپنیوں کے سوشل میڈیا صفحات پر مختلف رنگت کی حامل ماڈل گرلز مختلف رنگوں کے شیڈز کی لپ اسٹک لگائے ہوئے نظر آتی ہیں، کمپنی کی ٹیم کے ارکان اسی رنگ کی لپ اسٹک ان کو لگاتے ہیں، جو ان کی رنگت کے حساب سے ان پر جچتی ہو اور ہر کیمرے میں خواہ متحرک ہو یا ساکت، ان کی تصویر بھی اچھی آئے۔ اس لیے آپ ماڈل کی رنگت کو دیکھ کر اپنی رنگت کا موازنہ کریں اور لپ اسٹک کا درست رنگ منتخب کریں۔ سرد موسم میں گہرے رنگ، جیسے میرون، نارنجی، سرخ، قرمزی، اچھے لگتے ہیں۔ اپنی رنگت کے حساب سے ان رنگوں کو استعمال کیجیے اور اگر آپ کو گہرا رنگ استعمال کرتے ہوئے ہچکچاہٹ ہوتی ہے، تو ایک ہلکے گلابی یا ہلکے کھتئی رنگ کی تہہ گہرے رنگ کے اوپر لگا لیجیے۔ موسم سرما میں مائع لپ اسٹک بہت اچھی رہتی ہیں، کیوں کہ یہ ہونٹوں کو خشک نہیں کرتیں۔ مائع لپ اسٹک چمک دار اور گلوسی منتخب کیجیے۔ پچھلے چند برس سے ’نیوڈ شیڈز‘ بھی مارکیٹ میں دست یاب ہیں، جو پرکشش دکھائی دیتے ہیں، اگر خاص تقریبات میں ان شیڈز پر گلیٹر لپ گلوس لگائیں، تو ’نیوڈ رنگ‘ زیادہ دل کش دکھائی دیتے ہیں۔ موسم گرما میں مائع لپ اسٹک لگانے سے گریز کیجیے، کیوں کہ شدید گرمی میں وہ مزید پگھلتی ہے اور پھر پھیل کر بد نما دکھائی دیتی ہے۔ موسم گرما میں ’میٹ لپ اسٹک‘ کا انتخاب کیجیے اور ایسے شیڈز منتخب کیجیے، جو خوش گواریت کا احساس پیدا کریں، اس کے لیے پھر ایک کار آمد ترکیب آپ کو بتاتے ہیں، مختلف کمپنیوں نے مختلف پھولوں کے ناموں پر اپنے شیڈز کے نام رکھے ہوئے ہیں، اپنی رنگت کے حساب سے اس پھول کے نام کی لپ اسٹک منتخب کیجیے اور بے فکر ہو کر لگائیے۔ یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ لپ اسٹک کپڑوں کے رنگ کے ساتھ میچ کی جائے، موسم گرما میں لان کے پھول دار کپڑوں کے ساتھ گہرے اور ہلکے دونوں رنگوں کی لپ اسٹک خوش گوار تاثر دیتی ہے۔ لپ اسٹک کو دیر پا، ترو تازہ اور پر تاثر دکھائی دینے کے لیے اپنے ہونٹوں کا خیال رکھیے، ٹماٹر کا ایک چھوٹا ٹکڑا ہفتے میں تین بار اپنے ہونٹوں پر ملیے۔ ناریل کا تیل اور چینی دونوں ملا کر ہونٹوں پر ہلکے ہاتھ سے مساج کیجیے۔ ہونٹوں کی قدرتی رنگت و چکنائی برقرار رکھنے کے لیے رات کو سوتے وقت دودھ کی بالائی لگائیے۔ اگر جیب اجازت دے تو اچھی کمپنی کی لپ بام بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل