Loading
پنجاب میں نجی تحویل میں رکھے جانے والے شیر، ٹائیگر، تیندوے اور اس انواع کے دیگر جانوروں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے ان کی نس بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان خطرناک جانوروں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے گی۔ چیف وائلڈ لائف رینجرز پنجاب مبین الہٰی نے ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں پہلی بار بگ کیٹس کو ریگولیٹ کیا گیا ہے۔ نجی تحویل میں رکھے گئے شیر، ٹائیگر، تیندوے اور اس انواع کے دیگر جانور ڈکلیئر کرنے کے لیے دو مئی تک کی مہلت دی گئی تھی۔ پنجاب میں 180 رجسٹرڈ وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم ہیں جنہوں نے اپنے پاس موجود بگ کیٹس کی تعداد کو ڈکلیئر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب دوسرے مرحلے میں تصدیق کی جا رہی ہے اور اب تک 40 وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارموں کی تصدیق کر لی گئی ہے۔ رجسٹرڈ بریڈنگ فارموں کو سہولیات کی بہتری کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے جبکہ بگ کیٹس ڈکلیئر نہ کرنے والوں اور غیرقانونی طور پر شیر، ٹائیگر رکھنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ اب تک غیرقانونی طور پر رکھی گئیں 18 بگ کیٹس تحویل میں لی گئیں، 7 ایف آئی آر درج ، 8 افراد گرفتار ہوئے ہیں۔ چیف وائلڈ لائف رینجرز مبین الہٰی نے بتایا کہ اربن ایریا، ہاوسنگ سوسائٹیوں اور محلوں میں کسی صورت شیر، ٹائیگر رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف ایسے بریڈنگ فارم جو وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق ہاؤسنگ سہولیات تیار کریں گے انہیں ہی بگ کیٹس رکھنے کی اجازت ہوگی۔ ایس او پیز میں پنجرے کا سائز، ایریا واضع کیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک بگ کیٹ کی رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے ہے جس کی ہر سال تجدید کروانا ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں ان جانوروں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائیں گے جبکہ آخری مرحلے میں شیر، ٹائیگر اور تیندوے کی نس بندی کی جائے گی تاکہ ان کی آبادی کو کنٹرول کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جو جانور برآمد کیے گئے ہیں انہیں لاہور، راولپنڈی اور بہاولپور منتقل کیا گیا ہے۔ جنگلی حیات کے ماہر اور ٹاسک فورس برائے جنگلات، جنگلی حیات پنجاب کے سابق چیئرمین بدر منیر کہتے ہیں انہوں نے دنیا کے کسی ملک میں نہیں دیکھا کہ شہری اپنے گھروں میں خطرناک جانور رکھیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں یہ کلچر بن گیا ہے کہ لوگ بگ کیٹس کے ساتھ گاڑیوں میں گھومتے ہیں، ٹک ٹاک بناتے ہیں اور جب کبھی ان کی زنجیر کھل جائے یا وہ پنجرے سے بھاگ نکلیں تو پھر حادثات رونما ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بگ کیٹس صرف چڑیا گھروں، وائلڈ لائف پارکس اور وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم میں رکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ رہائشی علاقوں میں خطرناک جانور رکھنے کی کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ پنجاب وائلڈ لائف نے وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم کی رجسٹریشن اور بگ کیٹس رکھنے کے حوالے سے جو قوانین بنائے ہیں ان پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل