Tuesday, July 15, 2025
 

اسپین میں ہیٹ ویو کا قہر: دو ماہ میں 1,180 افراد ہلاک

 



اسپین میں جاری شدید گرمی کی لہر نے گزشتہ دو ماہ کے دوران 1,180 افراد کی جان لے لی۔  اسپین کی وزارت ماحولیات کے مطابق یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے سے کئی گنا زیادہ ہے، جب صرف 114 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ ہلاک ہونے والوں کی اکثریت 65 سال سے زائد عمر کے افراد پر مشتمل تھی، اور زیادہ تر خواتین تھیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے اسپین کے شمالی حصے میں واقع گلیشیا، لا رِیوجا، آسٹوریاس اور کانتابریا ہیں، جہاں ماضی میں موسم گرما نسبتاً معتدل رہا کرتا تھا۔ وزارت نے بتایا کہ یہ ایک غیر معمولی شدت کا واقعہ ہے جس میں درجہ حرارت میں تاریخی اضافہ اور گرمی سے اموات کی غیر معمولی شرح ریکارڈ کی گئی ہے۔  رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 16 مئی سے 13 جولائی کے دوران 76 مرتبہ "ریڈ الرٹ" جاری کیا گیا، جب کہ گزشتہ سال اس عرصے میں کوئی الرٹ جاری نہیں کیا گیا تھا۔ اسپین میں پچھلے سال موسم گرما میں 2,191 اموات ریکارڈ کی گئی تھیں جو گرمی سے متعلق تھیں۔ یہ اعداد و شمار کارلوس III ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ نے فراہم کیے۔ دوسری طرف برطانوی محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں بھی موسم کا انداز بدل رہا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز نے 250 سالوں میں سب سے زیادہ بارش والا موسم سرما دیکھا، جب کہ پچھلے تین سال برطانیہ کے گرم ترین سالوں میں شامل ہو چکے ہیں۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق درجہ حرارت، بارش، سیلاب اور سمندری سطح میں مسلسل اضافہ ایک سنجیدہ ماحولیاتی خطرہ ہے۔ برطانیہ کے وزیر توانائی ایڈ ملی بینڈ نے کہا کہ "ہماری طرز زندگی خطرے میں ہے" اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل