Tuesday, July 15, 2025
 

پاکستان ریلوے مسافروں کو بروقت منزل مقصود پر پہنچانے میں ناکام

 



پاکستان ریلوے اپنے مسافروں کو بروقت منزل مقصود پر پہنچانے میں ناکام نظر آتا ہے۔ شالیمار، شاہ حسین، رحمان بابا ایکسپریس، خیبر میل، گرین لائن، کراچی ایکسپریس، علامہ اقبال اور قراقرم کوئی بھی ریل گاڑی بروقت روانہ نہیں ہو پاتی۔ موسم کی خرابی، کبھی حادثات تو کبھی کوچز کی کمی، تو کبھی احتجاج کے باعث ٹرینیں تین تین یا چار چار گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئیں جبکہ تاخیر سے روانگی کے باعث ان کی آمد میں بھی کئی کئی گھنٹوں کی تاخیر ہو رہی۔ پاکستان ریلویز سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان ریلویز اپنے تمام تر اقدامات کے باوجود ریل گاڑیوں کو بروقت روانہ کرنے میں ناکام رہا، روانگی میں تاخیر اور اچانک ریل گاڑیوں کی منسوخی معمول بنی رہی۔ لاہور سے چلنے والی شاہ حسین ایکسپریس کو اکثر منسوخ کر کے اس کے مسافروں کو گرین لائن میں ایڈجسٹ کیا گیا۔ اس طرح کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد، راولپنڈی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سیالکوٹ، نارووال، پشاور، ملتان، ساہیوال اور قصور سمیت دیگر شہروں کو جانے والی اکثر مسافر ٹرینیں تین سے چار گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوتی رہیں۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو گزشتہ ماہ پاکستان ریلوے کو تقریباً 200 سے زائد گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان ریلویز نے ڈبل سنچری مکمل کر لی، اس میں سب سے بڑی وجہ سگنلز کی خرابی، کوچوں کی کمی، حادثات اور احتجاج کے باعث جبکہ کئی جگہوں پر ریل گاڑیوں کی ڈی ریل منٹ بھی سامنے آئی۔ گزشتہ ماہ، شدید گرمی اور حبس کے دوران ریل گاڑیوں کے ایئر کنڈشنرز اور انجن بھی جواب دے گئے جس پر مسافروں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹرین روک لی۔ ایئر کنڈشنر خراب ہونے پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ریلوے افسران کے دفاتر کے ایئر کنڈشنر بھی بند کر دیے اور حکم دیا کہ جس اسٹیشن سے ٹرین کی روانگی میں تاخیر ہوگی یا ایئر کنڈشنر سسٹم خراب ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی تو پھر کچھ سسٹم ٹھیک ہوا تاہم ابھی بھی گاڑیوں کی روانگی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ایک سے دوسری ٹرین میں ایڈجسٹ کرنے کا مسئلہ یہ تھا کہ مسافروں کی کمی تھی جس کے باعث دو ٹرینیں چلانے کے بجائے ایک ٹرین میں مسافروں کو ایڈجسٹ کیا گیا جبکہ کچھ تاخیر حادثات اور ڈیریلمنٹ ہونے کی وجہ سے ہوئی تاہم ریلوے اب بروقت اپنی تمام ٹرینوں کی آمد و روانگی کو یقینی بنا رہا ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو واضح ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل