Loading
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق برازیلی صدر جائر بولسونارو کے خلاف عدالتی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے برازیل سے درآمد ہونے والی بیشتر اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ تاہم ہوائی جہاز، توانائی اور اورنج جوس کے شعبے کو اس اقدام سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی حکم نامے کے بعد بدھ کے روز جاری کردہ ایک فیکٹ شیٹ میں وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ یہ اقدام برازیل کی جانب سے سابق صدر بولسونارو کے خلاف جاری قانونی کارروائی کے ردعمل میں اٹھایا گیا ہے، جن پر 2022ء کے انتخابات کے نتائج پلٹنے کے لیے مبینہ بغاوت کی سازش کا الزام ہے۔ برازیلیا میں اس اعلان پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا، برازیل کے وزیر خزانہ روجیرو سرون نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ بدترین منظرنامہ نہیں ہے، ہم نے اس سے زیادہ سخت اقدامات کی توقع کی تھی۔ ٹرمپ کے اس اقدام کے بعد برازیل کی اہم برآمدی کمپنیوں، خصوصاً طیارہ ساز ادارے ایمبریئر اور کاغذ و گودا ساز کمپنی سوزانو کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا، جسے سرمایہ کاروں نے نسبتاً نرم فیصلہ قرار دیا۔ دوسری جانب امریکا نے برازیل کی سپریم کورٹ کے اُس جج پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں جو بولسونارو کے مقدمے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے جج پر غیر قانونی حراست اور اظہار رائے کی آزادی کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل