Tuesday, August 12, 2025
 

کوہلی اور روہت شرما کی مشکلات میں اضافہ، ون ڈے ورلڈ کپ کے دروازے بند؟

 



بھارتی کرکٹ لیجنڈز ویرات کوہلی اور روہت شرما کیلئے ون ڈے ورلڈ کپ کے دروازے بند ہونے کا امکان ہے۔ بھارتی اخبار "دینک جاگرن" کی رپورٹ کے مطابق ویرات اور روہت کیلئے 2027 ورلڈ کپ کیلئے ٹیم میں جگہ بنانا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔ دونوں کھلاڑی چونکہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ نہیں کھیل رہے اس لیے آئندہ برسوں میں ان کا میچ ٹائم محدود رہے گا جو سلیکشن کمیٹی اور بی سی سی آئی حکام کے لیے خدشات پیدا کر رہا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر دونوں کھلاڑی اس سال دسمبر میں شروع ہونے والے وجے ہزارے ٹرافی (ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ) میں حصہ نہیں لیتے تو ان کے لیے ورلڈ کپ کے دروازے کھلنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق ٹیم مینجمنٹ کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما ہمارے 2027 ورلڈ کپ پلانز میں شامل نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ رپورٹ کے مطابق دونوں کھلاڑی انگلینڈ کے دورے کا حصہ بننا چاہتے تھے مگر سلیکٹرز نے انہیں آگاہ کیا کہ ان کا انتخاب ممکن نہیں جس پر انہوں نے فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔  بھارت کی اگلی ون ڈے سیریز اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف ہوگی اور امکان ہے کہ یہ سیریز ان کے کیریئر کا اختتام ثابت ہو کیونکہ اس مرحلے پر ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کے امکانات بہت کم ہیں۔ حالیہ انگلینڈ سیریز میں بھارت کے ٹیسٹ کپتان شبمن گل کی شاندار کارکردگی نے سلیکشن کمیٹی کا اعتماد مزید بڑھا دیا ہے اور کئی حلقے انہیں مستقبل میں بھارت کا آل فارمیٹ کپتان سمجھ رہے ہیں۔ نوجوان کھلاڑیوں کی شاندار انٹری کے بعد ممکن ہے کہ سلیکٹرز 2027 ورلڈ کپ کے لیے بھی انہی پر انحصار کریں۔ یوں جیسے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ میں تبدیلی کا عمل مکمل ہو چکا ہے ویسے ہی ون ڈے کرکٹ میں بھی بڑی تبدیلی متوقع ہے جو ویرات کوہلی اور روہت شرما کے لیے صورتحال کو خاصا مشکل بنا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کش ہو چکے ہیں تاہم دونوں نے ابھی تک ون ڈے انٹرنیشنل فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا۔  بھارتی ٹیم نے ٹیسٹ اور ٹی 20 فارمیٹس میں ان بیٹنگ لیجنڈز کے بغیر آگے بڑھنا شروع کر دیا ہے تاہم روہت اب بھی 50 اوورز کی ٹیم کے کپتان ہیں جبکہ ویرات کی اہمیت بھی برقرار ہے۔ دونوں کا ہدف 2027 کا ون ڈے ورلڈ کپ نظر آتا ہے لیکن انہوں نے اپنے مستقبل کے منصوبے پر کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل