Loading
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ غیر قانونی عمارتیں اکثر حفاظتی معیارات پر پورا نہیں اترتیں اور انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن جاتی ہیں، شہری خود بھی رضاکارانہ طور پر غیر قانونی تعمیرات کو ہٹا دیں تاکہ کارروائی کی نوبت نہ آئے۔ کراچی شہر کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں ہیں، تازہ کارروائی میں پانچ عمارتوں کے غیر قانونی حصے مسمار اور ایک دکان سیل کردی گئی۔ اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گزری، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، یہ کارروائیاں بلڈنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرنے والے مالکان کے خلاف کی گئیں، آپریشن بلا امتیاز جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کارروائیاں مکمل شفافیت کے ساتھ جاری ہیں، مجموعی طور پر 357 سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا، سندھ حکومت شہری منصوبہ بندی اور بلڈنگ قوانین پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے، واضح ہدایت دے رکھی ہیں کہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی تعمیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ شہر کو غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات سے مکمل طور پر پاک کیا جائے، انسداد تجاوزات کی یہ مہم شہر کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی عمارتیں اکثر حفاظتی معیارات پر پورا نہیں اترتیں اور انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن جاتی ہیں، شہری خود بھی رضاکارانہ طور پر غیر قانونی تعمیرات کو ہٹا دیں تاکہ کارروائی کی نوبت نہ آئے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل