Monday, August 18, 2025
 

صیہونی افواج کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بمباری، 57 افراد شہید

 



اسرائیلی فوج نے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، جس کے نتیجے میں مزید 57 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے امداد کے منتظر 38 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ غزہ کے ال اہلی اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں بھی کئی افراد کی شہادتیں ہوئی ہیں۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور قحط کے باعث مزید 11 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، جس کے بعد بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 251 تک پہنچ گئی ہے۔  ان میں 108 بچے بھی شامل ہیں۔ قحط کی صورتحال غزہ کے بیشتر حصوں میں سنگین ہوگئی ہے اور انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے پانچ لاکھ افراد قحط کا شکار ہیں، اور صرف فوری جنگ بندی سے ہی اس بحران کا حل ممکن ہے۔ اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے غزہ کے انسانوں کے لیے فوری امداد کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو جبراً شمالی غزہ سے نکال کر جنوبی غزہ میں منتقل کرے گا۔ یہ اعلان اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضے کے منصوبے کے بعد کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، اور 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو جبراً جنوبی غزہ میں دھکیل دیا ہے۔ اس صورتحال کے خلاف اسرائیل میں اتوار کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ تل ابیب سمیت مختلف اسرائیلی شہروں میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور جنگی کارروائیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے اور سڑکوں پر آگ لگا کر شاہراہیں بلاک کر دیں۔ ان مظاہرین نے 'جنگ روکو، یرغمالیوں کو واپس لاؤ' کے نعرے لگاتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی اپیل کی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل