Loading
حماس کی ذیلی تنظیم عزالدین القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایک اسرائیلی نژاد جرمن یرغمالی ایلون اوہل کو زندہ دکھایا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 24 سالہ ایلون اوہل کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنایا تھا۔ جب ایلون ایک میوزیکل کنسرٹ سے واپس آرہے تھے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق سپرنووا میوزیکل فیسٹیول سے ایلون اوہل کو راستے میں دیگر تین نوجوانوں کے ساتھ حماس کے جنگجوؤں نے یرغمال بنالیا تھا اور غزہ لے گئے تھے۔ حماس نے رواں ماہ 5 ستمبر کو بھی ایلون اوہل کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ ایک اور یرغمالی گائے گل بوا-ڈلال کے ساتھ نظر آئے تھے۔ حماس کی جانب سے ایلون اوہل کی یہ رواں ماہ جاری ہونے والی دوسری ویڈیو فوٹیج ہے تاہم اس بار بھی ان کے خاندان نے میڈیا سے ویڈیو اور تصاویر آن ایئر نہ کرنے کی درخواست کی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ ٹی شرٹ میں ملبوس ایلون اوہل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایلون اوہل نے اپنے خاندان سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں تاکہ یرغمالیوں کی رہائی ممکن بن سکے۔ فوٹیج میں ایک مسلح شخص بھی دکھائی دیتا ہے جو ایلون اوہل کے قریب بیٹھا ہے اور ان کے کندھے پر ہاتھ رکھتا ہے۔ ویڈیو کے پس منظر میں نیتن یاہو کی تقریر بھی ایک اسکرین پر چل رہی ہے۔ اے ایف پی اس ویڈیو کی تاریخ یا اس کی صداقت فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران حماس نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے اب تک 47 قیدی غزہ میں موجود ہیں جن میں سے 25 قیدی مرچکے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل