Loading
پانڈا بانڈز کے اجراء اور غیرملکی بینکوں کی کنسورشیم سے تجارتی قرضوں میں اضافے کے لیے 75کروڑ ڈالر حاصل کرنے کے حصول، چائنیز مارکیٹ سے ابتدائی طور پر 25کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈز کے اجراء کی منصوبہ بندی جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ایک روزہ وقفے کے بعد منگل 33ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ رواں ماہ کے اختتام تک آئی ایم ایف مشن کی آمد اور معیشت کا جائزہ مکمل ہونے کی صورت میں کلائمیٹ فنانسنگ ساتھ 1ارب ڈالر کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات اور سپلائی میں بہتری سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25پیسے گھٹ 281روپے 20پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سیشن کے وسط میں معیشت میں طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 282روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 30ستمبر تک حکومت کو یورو بانڈز کے عالمی سرمایہ کاروں کو 50کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی لیکن مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ ڈالے بغیر اس ادائیگی کا انتظام کرلیا گیا ہے۔ مزید برآں پاکستان کے مختلف شعبوں میں دیگر ممالک کے علاوہ سعودی سرمایہ کاری، قرضے اور ڈپازٹس پر موخر ادائیگیوں کی سہولت ملنے کی توقعات بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہے جس سے 33ویں دن بھی روپیہ تگڑا رہا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل