Loading
وفاقی حکومت کی جانب سے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ بتدریج کم کرنے کے حوالے سے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک اور بڑی شرط پوری کرنے سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے اور پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان فنانسنگ کے معاہدے پر معاملات طے پاگئے ہیں۔ وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض لینے کی وفاقی کابینہ پہلے ہی منظوری دے چکی ہے اور اب بینکوں کے ساتھ فنانسنگ کے معاملات طے پانے پر معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن ہیڈ، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری ڈائریکٹرز کو دعوت دی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیپرا اور گورنر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اعلی حکام کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور دیگر حکام کو بھی مدعو کیا گیا ہے، تقریب کے لیے 18 بینکوں اور ڈسکوز سمیت دیگر حکام کو دعوت دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق جولائی 2025 تک پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حجم 1661 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا اور جون 2025 تک پاور سیکٹرکا سرکلر ڈیٹ 1614 ارب روپے تھا اور گردشی قرضے میں کمی کے لیے مرتب کردہ منصوبے کے تحت 1275 ارب روپے بینکوں سے حاصل کیے جائیں گے۔ حکام نے بتایا کہ پہلی بار گردشی قرض کے اسٹاک کو ایک سطح پر رکھنے کے پرانے طریقہ کار کے بجائے بینکوں کی مدد سے اسی کو بتدریج ختم کیا جائے گا، 1275 ارب روپے آئی پی پیز اور پاور ہولڈنگ کے قرضے کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوں گے، بینکوں سے حاصل شدہ 1275 ارب روپے کو آئندہ 6 سالوں میں ختم کیا جائے گا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل