Loading
سندھ ہائی کورٹ نے بکتر بند گاڑی سے گر کر جاں بحق پولیس اہلکار کو شہید ڈکلیئر کرنے سے متعلق درخواست پر درخواستگزار کے وکیل کو جواب الجواب کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ ہائی کورٹ میں بکتر بند گاڑی سے گر کر جاں بحق پولیس اہلکار کو شہید ڈکلیئر کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ پولیس اہلکار غلام یاسین کی وفات دوران ڈیوٹی نہیں ہوئی۔ اے آئی جی لیگل کے مطابق اہلکار کی وفات ٹریفک حادثے میں ہوئی ہے۔ ٹریفک حادثے میں وفات پانے والے اہلکار کو شہید تسلیم نہیں کیا جاسکتا، شہید ڈکلیریشن کمیٹی کے مطابق آپریشن، دہشتگردی حملے یا کارروائی کے دوران جاں بحق اہلکاروں کو شہید قرار دیا جاتا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی رپورٹ پہلے سے موجود رپورٹس سے متضاد ہے۔ ایس ایس پی کی رپورٹ کے مطابق اہلکار بکتر بند گاڑی سے گر کر جاں بحق ہوا۔ رپورٹ کے مطابق غلام یاسین کچے کے علاقے میں دوران ڈیوٹی حادثے کا شکار ہوا۔ اب آپ کہہ رہے ہیں کہ روڈ حادثے میں اہلکار کا انتقال ہوا۔ عدالت نے وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل