Loading
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تیسری بار بھی عہدے کے لیے خود کو فٹ سمجھتے ہیں اور متعدد بار اس خواہش کا اظہار بھی کرچکے ہیں لیکن آئینی رکاوٹیں تاحال حائل ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جنوبی ایشیائی ممالک کے دورے پر ٹوکیو پہنچے ہیں جہاں انھوں نے صحافیوں نے خصوصی گفتگو بھی کی۔ ایک صحافی نے پوچھا کہ صدر ٹرمپ کیا آپ 2028 کے امریکی صدارتی انتخابات میں نائب صدر کے طور پر الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے ایسا کرنے کی قانونی اجازت ہے لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔ یہ تھوڑی ہوشیاری لگے گی اور عوام کو بھی اچھا نہیں لگے گا۔ یہ درست نہیں ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں تیسری مدت کو پسند کروں گا اور اس وقت میرے اعداد و شمار بھی بہترین ہیں۔ جس پر ایک صحافی نے برجستہ سوال کیا کہ یعنی آپ تیسری مدت کے امکان کو مکمل طور پر رد نہیں کر رہے ہیں؟ صدر ٹرمپ نے قدرے مبہم انداز میں جواب دیا کہ کیا میں اسے رد نہیں کر رہا؟ یہ آپ ہی بتائیں۔ اس بیان سے لگتا تھا کہ صدر ٹرمپ تیسری مدت کے لیے بھی صدارت کے عہدے کے خواہش مند ہیں تاہم اس کے لیے انھیں آئین میں ترمیم کرنا ہوگی جو اس وقت ممکن نظر نہیں آ رہی ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی آئین کی بائیسویں ترمیم کے تحت کوئی بھی شخص 3 مرتبہ صدر منتخب نہیں ہوسکتا۔ تاہم بعض ماہرین کے مطابق اگر ٹرمپ کسی اور امیدوار کے ساتھ نائب صدر کی حیثیت سے انتخاب لڑیں اور بعد ازاں صدر مستعفی ہوجائے تو ٹرمپ دوبارہ صدر بن سکتے ہیں۔ قبل ازیں صدر ٹرمپ کے بعض حامیوں نے بھی تجویز پیش کی تھی کہ آپ 2028 میں نائب صدر کے طور پر امیدوار بنیں تاکہ وہ بالواسطہ طور پر تیسری مدت میں بھی اقتدار حاصل کرسکیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل