Loading
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ٹیکس مقدمات کی مقدمہ بازی سے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان پر اظہار تشویش کیا ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے زیر صدارت اعلیٰ سطحی کا اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر کے اعلی حکام ، ٹیکس ماہرین، صنعت کاروں، چیئرمین ایف بی آر ،اٹارنی جنرل، قانون و خزانہ ڈویژن کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان اورچیمبرز آف کامرس کے حکام، سمندر پار سرمایہ کاروں کے علاوہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں حکومت کی نمائندگی سلیم مانڈوی والا اورسینیٹر محسن عزیز نےاپوزیشن کی نمائندگی کی۔ دوران اجلاس چیف جسٹس نے ٹیکس مقدمات کی مقدمہ بازی سے قومی خزانے پر پہنچنے والے نقصان پر اظہار تشویش کیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مختلف عدالتی فورمز پر بڑے پیمانے پر زیر التوا مالی مقدمات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں97ارب کے 3ہزار 496 مالیاتی مقدمات زیر التوا ہیں۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں غیر ضروری مالیاتی مقدمہ بازی کی حوصلہ شکنی کیلیے اسٹیک ہولڈرز کو اقدامات اٹھانے پرزو دیا۔ چیف جسٹس نے ٹیکس مقدمات میں غیر ضروری حکم امتناع لینے اور التوا مانگنے کی روش کی حوصلہ شکنی پر بھی زور دیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل