Saturday, November 09, 2024
 

نیدرلینڈز میں اسرائیلی فٹ بال شائقین کا مخالف گروپ سے تصادم، احتجاج پر پابندی عائد

 



نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں حکومت نے اسرائیلی فٹ بال شائقین اوراسرائیلی مخالف گروپ کے درمیان خطرناک تصادم کے بعد تین روز کے لیے احتجاج پر پابندی عائد کردی۔ غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایمسٹرڈیم کے میئرفیمکے ہیلسما نے اس واقعے کو یہودی مخالف گروپ کا حملہ قرار دیا اور اسرائیل کی حکومت نے اپنے شائقین کوواپس اپنے ملک منتقل کرنے کے لیے جہاز بھی روانہ کردیا ہے۔ ایمسٹرڈیم کے میئر نے بتایا کہ میکابی تل ابیب کے شائقین پر حملہ کیا گیا اور شہر کے اطراف میں ان پر فائرورک سے مارا گیا تاہم پولیس نے انہیں تحفظ دیتے ہوئے واپس ہوٹل پہنچادیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ میچ کے بعد فلسطین کے حامیوں کے احتجاج کے دوران 62 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جو شہر کے ان علاقوں کی طرف بڑھ رہے تھے جہاں احتجاج پر پابندی عائد ہے۔ ایمسٹرڈیم کی پولیس کے مطابق یورپا لیگ کے میچ میں نیدرلینڈز کے کلب اجاکس نے تل ابیب کے کلب کو 0-5 سے بدترین شکست دی، جس کے بعد شائقین پرامن انداز میں اسٹیڈیم سے روانہ ہوگئے لیکن رات گئے سٹی سینٹر میں تصادم ہوا۔ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس کی جانب سے بیچ بچاؤ کی کوشش کی جارہی ہے تاہم وہاں موجود دونوں اطراف سے نعرے بازی کی جا رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ میچ سے قبل جہاں اسرائیل مخالف نعرے بازی کی جا رہی تھی، وہی دوسری طرف میکابی تل ابیب کے فینز بھی عرب مخالف نعرے لگا رہے تھے۔ اسرائیلی کلب کے ایک مداح نے بتایا کہ ہم دیکھ رہے تھے کہ بڑی تعداد میں لوگ نعرے بازی کر رہے تھے اور دوڑ رہے تھے اور یہ حالات انتہائی خوف ناک تھے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے اپنے فینز کو واپس لے جانے کے لیے جہاز بھیج دیے ہیں جبکہ اسرائیلی وزیرخارجہ گیڈیون سار نے نیدرلینڈز کے طاقت ور سمجھے جانے والے مسلمان مخالف وزیر گیرٹ ویلڈرز سے ملاقات کی ہے۔ ایمسٹرڈیم کی حکومت نے تین روز کے لیے شہر میں احتجاج پر پابندی عائد کرکے پولیس کو ہنگامی اختیارات سونپ دیا ہے، جس کے تحت انہیں مظاہروں کی صورت میں شہریوں کو روکنے اور تلاشی لینے کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔ خیال رہے کہ نیدرلینڈز میں اسرائیل مخالف رجحان میں گزشتہ برس غزہ پر حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے اوراسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور مذکورہ واقعہ سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف پائے جانے والے غصے کا اندازہ ہوتا ہے۔ اسرائیل کی غزہ پر ایک سال سے جاری وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں شہری بے گھر ہیں جنہیں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا ہے.

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل