Loading
بھارت کے حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے مایہ ناز اسپنر روی چندرن ایشون کے ہندی زبان کے خلاف بیان پر ملک میں زبان کے حوالے سے ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روی چندرن ایشون نے ریاست تامل ناڈو میں انجینئرنگ کے نجی کالج کی تقریب میں کہا کہ ہندی ہمارے ملک کی قومی زبان نہیں ہے۔ ایشون نے طلبہ سے کہا کہ تقریب میں شریک وہ افراد جو ہندی میں سوال پوچھنا چا رہے ہیں وہ اگر انگریزی یا تامل زبان نہیں جانتے ہیں تو پوچھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں موجود انگریزی کے طلبہ مجھے ہاں میں جواب دیں، جس پران کو تالیوں سے زبردست جواب دیا گیا اور طلبہ نے تامل کے نعرے لگائے، جب انہوں نے پوچھا کہ ہندی تو حاضرین میں خاموشی چھا گئی۔ ایشون نے حاضرین کے جواب کے بعد تامل میں بات کی اور کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کہ ہندی ہماری قومی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ایک دفتری زبان ہے۔ رپورٹس کے مطابق تامل ناڈو کی حکمران جماعت ڈی ایم کے ہمیشہ سے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتی آئی ہے کہ وہ ریاست اور خصوصاً جنوبی ہندوستان میں ہندی کا نفاذ زبردستی کر رہی ہے۔ روی چندرن ایشون نے اس موقع پر بھارتی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے متعلق سوال پر مبہم جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی کہتا ہے کہ میں یہ نہیں کرسکتا تو مجھے اس کام کو مکمل کرنے کی ٹھان لینی چاہیے لیکن اگر وہ کہیں میں کرسکتا ہوں تو میری دلچسپی کم ہوجاتی ہے۔ ایشون کے ہندی زبان کے حوالے سے بیان پر بھارت میں ایک نیا تنازع کھڑا ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ بھارت میں ہمیشہ ہندی کے حوالے سے سخت رویہ اپنایا جاتا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل