Sunday, May 05, 2024

سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم

 



 اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں سزا اور جزا کے مؤثر نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا۔

اسلام آباد میں معنقد ہونے والے تیسرے اور حتمی اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے جبکہ انہوں نے اعلان کیا کہ ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کرونگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے جبکہ شہباز شریف نے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے درمیان آمدن والے صارفین میں تقسیم کرنے کا فارمولا بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کے حوالے سے بڑے فیصلے کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے  بجلی کے ترسیلی نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دی۔

وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے وزیرِ اعظم آفس میں سیل قائم کر دیا ہے جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا۔

شہباز شریف نے اپنے گزشتہ دورِ حکومت میں بجلی کی ذیادہ کھپت والے پنکھوں کو کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں سے تبدیل کرنے کے منصوبے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی اور کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھوں کو کم آمدن والے صارفین کو فراہم کرنے کیلئے جامع پلان بھی طلب کر لیا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئیر قمر الاسلام، وزیرِ اعظن کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نیپرا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اسکی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ، تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور انکی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں۔

اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا جبکہ شرکا کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے۔

وزیرِ اعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے۔

 

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل