Thursday, April 17, 2025
 

غزہ کی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کی جائے، فرانس، مصر اور اردن کا مطالبہ

 



قاہرہ: فرانس، مصر اور اردن نے غزہ میں جنگ کے بعد کی صورتِ حال پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے مشترکہ اعلان کیا ہے کہ غزہ کی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کی جائے اور حماس کو مکمل طور پر اس عمل سے باہر رکھا جائے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ: “حماس کو غزہ کی حکومت میں کوئی کردار نہیں ملنا چاہیے اور نہ ہی وہ اسرائیل کے لیے خطرہ بنی رہے۔” تینوں رہنماؤں نے کہا کہ غزہ، مغربی کنارے اور تمام فلسطینی علاقوں میں سیکیورٹی، قانون و انصاف اور حکمرانی کی مکمل ذمہ داری مضبوط فلسطینی اتھارٹی کے پاس ہونی چاہیے۔ فرانسیسی صدر نے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی کسی بھی امریکی تجویز کی مخالفت کی اور عرب لیگ کی جانب سے پیش کردہ غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ حماس 2007 سے غزہ پر حکمران ہے، تاہم حالیہ جنگ میں اسرائیل نے تنظیم کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ حماس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ انتظامی معاملات ٹیکنوکریٹس کے سپرد کر سکتی ہے، مگر اس نے اپنے اسلحے سے دستبرداری کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔ فرانس، مصر اور اردن نے فوری طور پر جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیزفائر کے بغیر فلسطینیوں کی مزید ہلاکتیں روکنا ممکن نہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 1,391 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل