Loading
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی عوام مودی سرکار کے خلاف جاگ اٹھی ہےجب کہ بھارت میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے حوالے سے مودی سرکار پر شدید سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مقامی لوگوں نے بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب کردیا بھارتی خاتون نے بی جے پی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ماضی کے تمام بڑے حملوں کی تفصیل بیان کی۔ ان کے مطابق:1999 میں کارگل میں خونریزی کی ذمہ دار بی جے پی ہے۔2002 اور 2017 میں امرناتھ یاتریوں پر حملوں کا ذمہ دار بھی مودی سرکار ہے۔ 2016 میں پٹھان کوٹ اور اڑی حملے مودی حکومت کی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔2019 کا پلوامہ حملہ بھی مودی سرکار کی ایما پر ہوا۔2025 کا پہلگام حملہ بھی مودی حکومت کی ایک اور سیاسی چال قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارتی خاتون نے کہا کہ مودی حکومت کے آتے ہی بھارت اور اس کے عوام خطرے میں آ جاتے ہیں، خاص طور پر انتخابات کے قریب اس طرح کے حملے کروا کر سیاسی فائدہ حاصل کیا جاتا ہے۔ اب جبکہ بہار کے انتخابات قریب ہیں، پہلگام حملہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے خاتون کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرے۔ پہلگام حملے کے بعد وزیر اعظم کا استعفیٰ نہ دینا قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر بھی تنقید کی کہ وہ کبھی مودی سرکار سے سخت سوالات نہیں کرتا۔ایک اور بھارتی خاتون نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا:"آپ پاکستان کا پانی روکنے کے دعوے کر رہے ہیں مگر دہشت گردوں کو کیوں نہیں پکڑا؟"جو لوگ ہندو مسلم منافرت پھیلا رہے ہیں. انہیں تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے۔"1984 میں سکھوں کے قتل عام کا ذمہ دار کون تھا؟ کیا مسلمانوں نے وہ قتل عام کیا تھا؟"مسلمانوں کو جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر قتل کرنا کیا دہشت گردی نہیں؟انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کو ہر بات پر مورد الزام ٹھہرانا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری طلباء کو نشانہ بنانے اور کشمیریوں پر ظلم کے بجائے مودی سرکار کو اصل مجرموں کو پکڑنے پر توجہ دینی چاہیے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی عوام اب مودی سرکار اور اس کے حمایت یافتہ میڈیا کے فریب میں آنے کو تیار نہیں، اور سچائی جاننے کا مطالبہ زور پکڑ چکا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل