Loading
سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ایک مرکزی رجسٹری کے قیام کی غرض سے کمپنیز ریگولیشنز مجریہ 2024 میں بعض ترامیم تجویز کر دی ہیں۔ تجویز کردہ تبدیلیوں کے مطابق کمپنیوں کو اپنے شیئر ہولڈرز سے حاصل کردہ UBO معلومات کمیشن کو eZfile پورٹل کے ذریعے دیگر متعلقہ ریگولیٹری ریٹرنز/فارمز کے ساتھ جمع کرانا ہوں گی۔ یہ معلومات مالیاتی ادارے ضرورت پڑنے پر حاصل کر سکیں گے۔ مختلف فریقین کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کو سال 2022 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی گرے لسٹ سے کامیابی کے ساتھ نکال دیا گیا۔ اس کامیابی نے پاکستان کی عالمی ساکھ میں اضافہ کیا، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک رسائی میں بہتری آئی۔ FATF معیارات کے مطابق UBO رجسٹری میں درست، تازہ ترین اور جامع معلومات کے مؤثر ریکارڈ کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ اصلاحات نہ صرف پاکستان کے عالمی بہترین طریقہ کار کے لیے عزم کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ ملک کے مالیاتی نظام میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی مضبوط بناتی ہیں۔ مرکزی رجسٹری کا تصور مالی شفافیت کو فروغ دینے اور پاکستان کے اینٹی منی لانڈرنگ/کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم فریم ورک کو FATF، آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے مقرر کردہ عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل