Saturday, February 22, 2025
 

اسرائیل کا حماس پر ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش بدلنے کا الزام

 



تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں، لیکن ان میں شری بیباس کی لاش شامل نہیں تھی، جو دو بچوں کی ماں تھیں۔ یہ حوالگی غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں کی گئی، جہاں حماس نے شری بیباس، ان کے دو بچے (آریل اور کفیر) اور 83 سالہ اوڈ لیفشٹز کی باقیات اسرائیلی حکام کے حوالے کیں۔ تاہم، اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ شری بیباس کی لاش فراہم نہیں کی گئی۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس واقعے کے بعد سخت ردعمل دیتے ہوئے حماس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ذمہ داروں سے حساب برابر کیا جائے گا۔ حماس نے دعویٰ کیا کہ یہ یرغمالی اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے، جو بلاامتیاز کیے جا رہے تھے۔ فلسطینی گروپ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس کی بمباری نے 17,881 فلسطینی بچوں کی جان لی۔ اسرائیلی فوج نے مطالبہ کیا ہے کہ شری بیباس اور دیگر یرغمالیوں کی باقیات بھی واپس کی جائیں۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینون نے حماس پر الزام لگایا کہ وہ لاشوں کی بے حرمتی کر رہی ہے اور تمام یرغمالیوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ ماہ سے جاری جنگ بندی کے باوجود اسرائیل اور حماس میں کشیدگی برقرار ہے۔ جنگ کے دوران 48,000 سے زائد فلسطینی مارے گئے، جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل