Loading
بالی وڈ کی معروف فلمساز اور کوریوگرافر فرح خان ہولی کے تہوار کے بارے میں نامناسب تبصرہ کرنے پر مشکلات کا شکار ہوگئی ہیں اور ان کے خلاف بھارت کے انتہاپسند ہندوؤں نے مورچہ بنالیا ہے۔ کوریوگرافر فرح خان ہندوؤں کے مقدس تہوار ہولی کے بارے میں مبینہ طور پر نامناسب تبصرہ کرنے پر قانونی چارہ جوئی کے دائرے میں آگئی ہیں۔ ان کے خلاف یہ مقدمہ ہندوستانی بھاؤ کے نام سے مشہور کانٹینٹ کری ایٹر وکاش پھاٹک نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ علی کاشف خان دیش مکھ کے ذریعے درج کروایا ہے۔ فرح خان کے خلاف درج کی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے 20 فروری کو ٹیلی ویژن شو ’’سلیبریٹی ماسٹر شیف‘‘ کی ایک قسط کے دوران ہولی کے تہوار کو ’’چھپڑیوں کا تہوار‘‘ کہہ کر توہین کی ہے۔ یہ تبصرہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور ہندو برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف قرار دیا گیا۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ فرح خان کے تبصرے سے نہ صرف وکاش پھاٹک کے ذاتی اور مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، بلکہ یہ ہندو برادری کےلیے بھی تکلیف دہ ہے۔ وکیل دیش مکھ نے کہا کہ ’’کسی مقدس تہوار کو بیان کرنےکے لیے ’چھپڑی‘ جیسی اصطلاح کا استعمال انتہائی نامناسب ہے اور اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔‘‘ فرح خان کے خلاف بھارتی تعزیرات کی دفعہ 196، 299، 302 اور 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعات مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے سے متعلق ہیں۔ فرح خان کے تبصرے پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ معروف بھارتی یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ کے بعد فرح خان بھی ٹرولنگ کا شکار ہوگئی ہیں۔ بہت سے صارفین نے ان کے تبصرے کو ذات پات کے نظام پر طعنہ قرار دیا ہے، کیونکہ ’’چھپڑی‘‘ کی اصطلاح بھارت میں نچلی ذات کے افراد کےلیے طنزیہ طور پر استعمال ہوتی ہے۔ فرح خان نے اب تک اس معاملے پر کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ لیکن بھارت کے انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے ان کے خلاف شدید بیانات دیئے جارہے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل