Saturday, February 22, 2025
 

سعودی عرب کے لیبر قوانین میں بڑی تبدیلیاں، اوورسیز پاکستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟ 

 



ریاض : سعودی عرب کے لیبر قانون میں بڑی تبدیلیاں کردی گئیں اور ان کا نفاذ شروع ہو گیا ہے۔  سعودی وزارت افرادی قوت نے اعلان کیا ہے کہ ترمیم شدہ لیبر قوانین کا اطلاق آج (19 فروری 2025) سے ہوگیا ہے جن کا مقصد مقامی مارکیٹ کو بہتر بنانا اور آجر و اجیر کے حقوق کا تحفظ ہے۔ ترمیم شدہ قانونِ محنت کی 38 شقوں میں تبدیلی، 7 شقوں کو خارج اور 2 نئی شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ آجر اور اجیر کے تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔ نئی ترامیم کے مطابق بہن یا بھائی کے انتقال پر کارکن کو 3 دن کی چھٹی ملے گی۔ خواتین ملازمین کے لیے زچگی کی چھٹی 6 ہفتے لازمی ہوگی، جبکہ مزید 6 ہفتے کی اضافی چھٹی کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ چھٹی والے دن کام کرنے پر آجر اضافی اجرت دینے کا پابند ہوگا۔ تجرباتی مدت بڑھا کر 180 دن کر دی گئی ہے، اور اس دوران معاہدہ ختم کرنے کا اختیار فریقین کو حاصل ہوگا۔ استعفے کی صورت میں کارکن کو 30 دن کا نوٹس دینا ہوگا، جبکہ نوکری سے برخاستگی پر آجر کو 60 دن کا نوٹس دینا ہوگا۔ آجر پر لازم ہوگا کہ وہ کارکن کو رہائش فراہم کرے یا پھر رہائش اور ٹرانسپورٹ الاؤنس دے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ ترامیم کارکنوں کے حقوق کے تحفظ، کام کے بہتر ماحول اور اجرتی مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوں گی، جبکہ ان قوانین سے غیر ملکی ملازمین کو بھی فائدہ ہوگا۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل