Loading
جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بھارتی میڈیا کے ساتھ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر بھی پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا حسب روایت جعفر ایکسپریس پر حملے سے متعلق سفید جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہے۔ بلوچستان میں حملے کے بعدپاکستان دشمن عناصر بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گمراہ کن پروپیگنڈا پھیلانے میں بھارت کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔ دہشت گردی کے افسوس ناک واقعے کے بعد بھارتی میڈیا آپے سے باہر ہوگیا کیوں کہ بغیر تصدیق کے معلومات پھیلانا بھارتی میڈیا کا پرانا وتیرہ ہے ، جس کے ساتھ ساتھ ملک دشمن عناصر بھی اپنے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز پر بھارتی میڈیا کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ایک جانب جہاں بھارتی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ بدنام زمانہ ایجنسی ’’را‘‘ اور عالمی سطح پر ڈیکلیرڈ کالعدم تنظیم بی ایل اے کے پیغامات سوشل میڈیا پر پھیلا نے میں مصروف ہیں، وہیں مخصوص سیاسی جماعت سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بھرپور طریقے سے اس کا حصہ بن رہے ہیں۔ بھارتی ٹی وی چینلز نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر عالمی سطح پر ڈیکلیرڈ کالعدم دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بریک کی، جسے بھارتی اکاؤنٹس نے فوری پھیلایا ۔ بھارتی ٹی وی چینلز حسبِ روایت اے آئی سے بنی ویڈیوز، پرانی ویڈیوزاور تصاویر کا سہارا لے کر پروپیگنڈا کررہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس پر حملے کی جعلی ویڈیو بھارتی اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری کی گئی جو 2022 کی ایک فلم کی ہے۔ بھارتی میڈیا کے اس بے بنیاد پروپیگنڈے میں بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ مخصوص سیاسی جماعت سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھرپور طریقے سے حصہ لے رہے ہیں ۔ مخصوص سیاسی جماعت بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے ریسکیو آپریشن میں مصروف افواجِ پاکستان کے خلاف زہر اُگل رہے ہیں۔ دفاعی ماہرین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی خبر کالعدم تنظیم بی ایل اے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بریک ہوئی، جسے پی ٹی آئی اور بھارتی اکاؤنٹس نے پھیلایا۔ مخصوص سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے ، اُس کی عبارت ’’بی ایل اے اور را‘‘کے آلہ کار لکھ رہے ہیں۔ پاکستان مخالف طاغوتی قوتیں غیر ملکی آقاؤں کے ہاتھوں استعمال ہو کر ملک کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرکے اپنے ہی ملک کی منفی تصویر کشی کر رہی ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل